امیر سے ٹیکس لیں گے تاکہ جھولی نہ پھیلانی پڑے، وزیر خزانہ

اسلام آباد: وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ہم نے جو بجٹ پیش کیا ہے اس میں صرف امیر پر ٹیکس لگایا گیا ہے تاکہ جھولی نہ پھیلانی پڑے، بجٹ میں کسی بھی قسم کا اضافی ٹیکس نہیں بڑھایا۔

اسلام آباد میں وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ہم ٹیکس لیں گے مگر امیروں سے لیا جائے گا، قیمتوں میں اضافے کے فیصلے آسان نہیں تھے، عمران خان جب مارچ کر رہے تھے، حکمران بڑے بڑے فیصلے کررہے تھے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ کچھ دنوں میں گھی بھی سستا ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لنگرخانوں میں سیلانی ٹرسٹ کا سامان ہوتا تھا، عمران خان نے خود سے کچھ نہیں لگایا۔ چین سے ایک دو دن کے اندر پیسے پاکستان منتقل ہو جائیں گے۔ گزشتہ روز چین نے 2.3 ارب ڈالرز معاہدے پر دستخط کردیے ہیں جب کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ پاکستان میں ہمیشہ غریب کے لیے ٹیکس ہوتا ہے، ہم نے وزیراعظم کے بیٹوں کی کمپنیوں پر بھی ٹیکس لگایا ہے۔ خود میری کمپنی پر بھی مزید ٹیکس عائد ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں بہت زیادہ ٹیکسز لگائے گئےتھے۔ ہم کل قومی اسمبلی میں تقریر کر کے بجٹ کلوز کر یں گے۔

وزیر خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ شوگر ملز پر ٹیکس بڑھا رہے ہیں،امیر لوگوں پر بھی ٹیکس مزید بڑھایا جائے گا جب کہ گزشتہ حکومت نے جتنے بھی ٹیکس لگائے اس سے غریب متاثر ہوا۔ پونے چار سال کے عرصہ میں عمران خان نے 80فیصد زیادہ قرض لیا۔ عمران خان کی حکومت پاکستان کو دیوالیہ ہونے کی نہج پر چھوڑ کر گئی۔

پریس کانفرنس میں مفتاح اسماعیل نے مزید کہا کہ عمران خان 120 ارب روپے کا خسارہ چھوڑ کرگئے، حکومت چلانے سے دگنا خرچ پٹرول ڈیزل کی سبسڈی پر کیا گیا، ہم نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھا کر ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ اسٹاک ایکس چینج میں اس وقت تیزی ہے، ڈالر کی قیمت بھی نیچے آ رہی ہے۔ پچلی حکومت 4 سال میں چینی کی قیمت کو کنٹرول نہ کرسکی جب کہ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے آٹا اور گھی کی قیمتیں کم کیں۔ ملک کی معیشت بچانے کے لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑے۔ حکومت کو مہنگائی کا اندازہ ہے،جلد حالات بہتر ہوں گے۔

وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا کہ 2سے 3ماہ میں مشکلات پر قابو پا لیں گے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف 8کروڑ افراد کو ریلیف فراہم کر رہے ہیں۔ یوٹیلٹی اسٹورز کے موبائل یونٹس عوام کو دہلیز پر سستی اشیا فراہم کریں گے۔ عمران خان نے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔