وکیل لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ کیس کی شروعات 9 ججز سے ہوئی اور اب 7 رکنی بینچ یہ کیس سن رہا ہے۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی تشکیل اور سویلین ٹرائل کیس میں 2 معزز جج صاحبان نے کارروائی سے معذرت کی۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب نے دوبارہ 7 رکنی بینچ تشکیل دیا، اس حوالے سے کسی کو ابہام نہیں ہونا چاہیے کہ بینچ 9 رکنی ہے یا 9 رکنی۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس صاحب نے سب کو بلایا، اسے فل کورٹ سمجھیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ چیف جسٹس نے اعتراف کیا کہ وکلا پر حملے ہو رہے ہیں، میں اپنے حملے کا پرچہ درج نہیں کروا سکتا، میرا پرچہ اے ایس آئی نے درج کروایا۔