آل سندھ پرائیویٹ اسکولز نے محکمہ تعلیم کا حکم مسترد کر دیا

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز نے محکمہ تعلیم کا پہلی سے تیسری جماعت کے طالبعلموں کو بغیر امتحان اگلی کلاسوں میں پروموٹ کرنے کا حکم مسترد کر دیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی اسٹیرنگ کمیٹی کی جانب سے گزشتہ روز ہدایت نامہ جاری کیا گیا تھا جس میں کہا گیا گیا تھا کہ پہلی سے تیسری جماعت تک بچوں کو اگلی کلاس میں پروموٹ کردیا جائے۔

اسٹیئرنگ کمیٹی کے اس ہدایت نامے کے بعد ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکولز کی ایڈیشنل ڈائریکٹر نے ہدایت نامہ جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ چوتھی سے آٹھویں جماعت کے امتحانات عید الفطر کے بعد لیے جائیں گے۔ جب کہ تمام نجی اسکولوں میں تعلیمی سال کا آغاز یکم اگست سے کیا جائے گا۔

آل سندھ پرائیویٹ اسکولز نے ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکولز کے اس ہدایت نامے کو مسترد کردیا ہے اور چیئرمین پرائیویٹ اسکولز حیدر علی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کا سرکلر اسٹیئرنگ کمیٹی تجاویز کے مطابق نہیں۔ اسٹیئرنگ کمیٹی نے کبھی بھی پرائیویٹ اسکولز کو آٹومیٹک پروموشن کا پابند نہیں کیا ہے۔

حیدر علی کا مزید کہنا تھا کہ سرکاری اسکولز میں پہلی سے تیسری جماعت تک بغیر امتحان اگلے درجے میں ترقی دی جاتی ہے اور وہاں خود کار طریقے سے جماعت کی تبدیلی کی روایت سالوں سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی میں کبھی ایسی بات نہیں کی گئی بلکہ ہمیشہ پرائیویٹ اسکولز کے لیے ابتدائی کلاسز میں امتحان لینے کی بات ہی ہوئی ہے۔ ڈائریکٹوریٹ کا سرکلر اسٹیئرنگ کمیٹی کی کارروائی کی غلط تشریح ہے۔

چیئرمین پرائیویٹ اسکولز حیدر علی نے مطالبہ کیا کہ ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کو فوری طور پر اس سرکلر کی تصحیح کرنا چاہیے۔