مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا قافلہ اپنی منزل کی طرف دوبارہ روانہ ہو گیا ہے۔ ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مزید مزید پڑھیں
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نےنہ ہی اہلیہ بشریٰ بی بی کی کرپشن کے کوئی ثبوت دکھائے تھے اور نہ ہی انہیں عہدے سے ہٹایا:عمران خان
سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بطور ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) نہ ہی اہلیہ بشریٰ بی بی کی کرپشن کے کوئی ثبوت دکھائے تھے اور نہ ہی انہيں اس وجہ سے عہدے سے ہٹایا۔
برطانوی جریدے نے خبر دی ہے کہ عمران خان نے عاصم منیر کو بشریٰ بی بی کےکرپشن کیس کی تحقیقات کے معاملے پر آئی ایس آئی کی سربراہی سے ہٹایا تھا۔
اخبار کے مطابق عاصم منیر نے عمران خان کو ان کی اہلیہ اور ان کے حلقہ احباب کے خلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کا کہا تھا۔
تاہم خبر کا لنک شیئر کرتے ہوئے عمران خان نے تردید کی اور کہا کہ جریدے کا یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔
اس مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ میں نے جنرل عاصم کو بطور ڈی جی آئی ایس آئی استعفیٰ پر مجبور کیا کیونکہ انہوں نے مجھے میری اہلیہ بشریٰ بیگم کی کرپشن کے شواہد (کیسز) دکھائے۔
یہ دعویٰ بالکل غلط ہے۔ جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس…
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 21, 2023
انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس بنیاد پر مستعفی ہونے پر مجبور کیا۔
خیال رہے کہ 10 اکتوبر 2018 کو جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا اور پھر 16 جون 2019 کو لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی تعینات کیا گیا تھا۔