اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 10 جون تک توسیع

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے سابق وفاقی وزیر اسد عمر کی عبوری ضمانت میں 10 جون تک توسیع کر دی۔

ایڈیشنل سیشن جج طاہر عباس سِپرا کی عدالت میں اسد عمر پیش ہوئے جہاں ان کے خلاف تھانہ ترنول میں درج مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کے کیس کی سماعت ہوئی۔

بابر اعوان کے ملک سے باہر ہونے کے باعث ایسوسی ایٹ وکیل سردار مصروف اسد عمر کی جانب سے عدالت میں پیش ہوئے۔

ایسوسی ایٹ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوٹر کی والدہ کا انتقال ہو گیا ہے جس کے باعث وہ چھٹی پر ہیں۔

انہوں نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ اسد عمر کے خلاف کیس کی سماعت کو ملتوی کیا جائے۔

اسد عمر نے ایسوسی ایٹ پراسیکیوٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو اور مجھے معلوم ہے اس کیس میں کچھ نہیں، میں واحد آدمی ہوں جس کے 9 اور 10 مئی کے حوالے سے بیانات موجود ہیں۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پراسیکیوشن کے پاس میرے خلاف کوئی ثبوت نہیں ہے۔

وکیلِ صفائی سردار مصروف نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ میں چاہتا ہوں آج ہی دلائل مکمل کر دوں۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوٹر تو آئے ہی نہیں ہیں، اگلی تاریخ رکھ لیتے ہیں۔

عدالت نے کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 10 جون تک ملتوی کر دی۔