فیصل آباد لٹریری فیسٹیول شروع، تعلیمی نظام اور نصاب بدلنے کی تجاویز

لائلپور لٹریری کونسل کے زیر اہتمام9ویں فیصل آباد لٹریری فیسٹیول کا آغازآرٹس کونسل میں ہوا ، افتتاحی تقریب کی صدارت کشور ناہید نے کی اورصدارتی خطبے میںʼ ہماری ثقافتی اقدار اور نئے زمانوں کی دستکʼ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ قائد اعظم سے گفتگو شروع کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ سٹینلے والبرٹ نے قائد اعظم پر جو کتاب لکھی انہیں اس میں سے ایک فقرہ کاٹنے کے لئے سرکاری طور پر پاکستان بلایا گیا لیکن اس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے پاکستان سے سیاسی واقعات اور ایران میں جاری خواتین کے حقوق کے حوالے سے نظمیں سنائیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کے سیاست میں مداخلت کے اعتراف کے بعد اب سارا نصاب تعلیم تبدیل ہونا چاہیے۔ ڈاکٹر عارفہ سیدہ زہرا نے اپنے خطبہ میں کہا کہ نئے زمانے کی دستک نے ہمیں امید دینے کی بجائے خوف پیدا کیا، ہمارے تعلیمی نظام نے ہمارے سماجی نظام میں بہتری کے لیے کوئی کردار ادا نہیں کیا ہے۔ لائلپور لٹریری کونسل کے چیئرمین معروف صنعتکار مصدق ذوالقرنین نے استقبالیہ کلمات ادا کرتے ہوئے کہا معاشرے میں عدم برداشت میں اضافہ زہر قاتل ہے ،نوجوان نسل کو تہذیب اور تحمل سے مکالمے کی روایت کو بحال کرنا چاہیے ،ریاستی سطح پر بھی سوچ اور فکر پر پابندیاں ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ اصغر ندیم سید نے افتتاحی کلمات میں کہا کہ فیصل آباد لٹریری فیسٹیول ہر گزرتے سال کے ساتھ پہلے سے زیادہ مقبول ہوتا جا رہا ہے۔ سارہ حیات نے کہا کہ آئندہ سال سے فیصل آباد لٹریری فیسٹیول دو کی بجائے تین دن کا ہوا کرے گا۔