ایف بی آئی کی جولین اسانج کے خلاف دوبارہ تفتیش شروع

امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے آسٹریلوی صحافی اور وکی لیکس کے بانی جولین اسانج کے خلاف دوبارہ تفتیش شروع کر دی ہے۔

یہ بات آسٹریلوی اخبار سڈنی مارننگ ہیرالڈ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں بتائی ہے۔

امریکا نے تین سال قبل جولین اسانج کے خلاف الزامات عائد کیے تھے اور آج کل انہیں برطانیہ سے امریکا منتقل کرنے کا عمل جاری ہے تاکہ وہ امریکا جاکر ان الزامات کا سامنا کرسکیں۔

جولین اسانج کے خلاف جاسوسی قانون کے تحت مقدمہ درج ہے جس میں ان پر خفیہ معلومات حاصل کرنے اور اسے شائع کرنے کے الزامات ہیں۔

ان خفیہ معلومات میں عراق اور افغانستان کے اندر امریکی جنگی جرائم کی تفصیلات تھیں۔

مئی کے اوائل میں آسٹریلوی اراکین پارلیمنٹ کی امریکی سفیر کیرولائن کینیڈی سے ملاقات ہوئی تھی جس میں انہوں نے جولین اسانج کی امریکا میں پراسیکیوشن سے پہلے ہی آسٹریلیا حوالگی پر زور دیا تھا۔

یاد رہے کہ 2010 اور 2011 میں وکی لیکس نے عراق اور افغانستان کی جنگوں کی ویڈیوز اور دستاویزات لیک کی تھیں۔

ان میں جنگی جرائم کے ثبوت سمیت بڑے پیمانے پر کرپشن کے بھی شواہد تھے۔

دنیا بھر کے مختلف اخبارات نے بائیڈن انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ جولین اسانج پر عائد الزامات کو ختم کیا جائے۔