صوبۂ سندھ کے ضلع دادو میں خاتون کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہونے کے خلاف برہمانی قبیلے کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ برہمانی قبیلے کی جانب سے دھرنا انڈس ہائی وے برڑا نہر کے قریب دیا گیا مزید پڑھیں
غزہ : اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں میں شدت،ہسپتال کا گھیراؤ، صورتحال تاریخ کا سیاہ ترین باب
غزہ پر دو ماہ سے جاری اسرائیل کی سفاکانہ کارروائیوں میں شدت، ہسپتالوں کے اطراف اور رہائشی عمارتوں پر شدید بمباری، عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی موجودہ صورتحال بتدریج بدتر ہورہی ہے اور وہاں انسانیت کو تاریخ کی بدترین صورتحال کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
ہسپتالوں کے اطراف اور رہائشی عمارتوں پر شدید بمباری کی گئی ہے، اسرائیل افواج نے کمال عدوان ہسپتال کا گھیراو کرلیا ، کمال عدوان کے قریب 100 افراد شہید ہوگئے، شہداء کی تعداد 16250ہوگئی۔
اسرائیلی فوج نے مزید 5 اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، حماس کا کہنا ہے کہ انہوں نے مختلف حملوں میں 26 صیہونی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کردیا ہے جبکہ خان یونس میں 24 اسرائیلی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں مکمل یا جزوی تباہ کردیں، اسرائیلی بمباری میں لبنانی فوجی بھی شہید ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے غزہ میں اسرائیلی افواج کی جانب سے امریکی ساختہ میزائلوں کے استعمال کی تصدیق کردی ہے، ان کے مطابق دو گھروں پر امریکی میزائلوں سے حملے کئے گئے، صیہونی افواج نے شمالی غزہ کے ایک اور ہسپتال کمال عدوان کا گھیراو کرلیا۔
منگل کے روز ہسپتال کے اطراف میں بمباری سے 100 افراد شہید ہوگئے، ہسپتال میتوں اور زخمیوں سے بھر گیا جبکہ وہاں 7 ہزار سے زائد بے گھر افراد موجود ہیں۔
غزہ میں وزارت صحت کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ کمال عدوان میں بھی الشفا ہسپتال پر ہونے والی سفاکیت دہرائی جارہی ہے، ہسپتال سے نکلنے والے ہر شخص کو اسنائپر سے نشانہ بنایا جارہا ہے، ہسپتال میں نسل کشی کا خطرہ ہے۔
غزہ کے مختلف علاقوں پر اسرائیلی فورسز کی بمباری میں درجنوں افراد شہید ہوگئے، غزہ کی وزارت صحت کے مطابق شہدا کی مجموعی تعداد 16 ہزار 250 ہوگئی ہے، شہداء میں 7 ہزار 112 بچے اور 4 ہزار 885 خواتین شامل ہیں۔
مزید 7 ہزار 600 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، 43 ہزار 616 افراد زخمی اور 15 لاکھ فلسطینی بے گھر ہوچکے ہیں، 81 صحافی شہید ہوچکے، محکمہ دفاع کے 32 اہلکار بھی شہداء میں شامل ہیں۔ غزہ کی 23 لاکھ کی آبادی کو سزائے موت کا سامنا ہے۔
دوسری جانب صیہونی فوجی ٹینک اور بکتر بند گاڑیاں لیکر جنوبی غزہ میں گھس گئے، اسرائیلی فوجی جنرل نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں خان یونس میں اب تک کی شدید ترین مزاحمت کا سامنا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر کا کہنا ہے کہ امریکا نے اسرائیل کو واضح کردیا ہے کہ جنوبی غزہ میں اس کی فوجی کارروائی شمال کی طرح نہ ہو، حماس کا کہنا ہے کہ ان کے مزاحمت کاروں نے خان یونس میں اسرائیل کے 24 ٹینک اور بکتر بند گاڑیوں کو مکمل یا جزوی تباہ کردیا ہے جبکہ مختلف حملوں میں اسرائیل کے 26 فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
صیہونی فوج نے غزہ میں اپنے مزید 5 ہلاک فوجیوں کے نام جاری کردیئے ہیں، اسرائیلی میڈیا کے مطابق اب تک زمینی جنگ میں اسرائیل کے 82 فوجی مارے جاچکے ہیں جبکہ 7 اکتوبر کے بعد سے مرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 406 ہوچکی ہے۔
لبنانی فوج کا کہنا ہے کہ اسرائیلی شیلنگ میں ان کا ایک اہلکار شہید ہوگیا ہے، حزب اللّٰہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے شمالی اسرائیل میں صیہونی فوجیوں پر میزائل حملے کئے ہیں جس میں انہیں جانی نقصان پہنچا ہے۔