مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا قافلہ اپنی منزل کی طرف دوبارہ روانہ ہو گیا ہے۔ ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مزید مزید پڑھیں
آپ نے کبھی غور کیا ہےکہ سب اشیا ء کی قیمتیں 99 یا .99 پر ختم کیوں ہوتی ہیں؟
ہو سکتا ہے کہ آپ نے کبھی غور کیا ہو مگر موبائل فونز، عام اشیا یا دیگر کی قیمتوں میں ایک چیز مشترک ہوتی ہے۔
ان سب کی قیمتیں 99 یا .99 پر ختم ہوتی ہیں۔
ہم میں سے بیشتر تو 99 یا 1099 میں کچھ خریدتے ہوئے سوچتے نہیں، مگر اس بارے میں سوچا جائے تو کچھ عجیب لگتا ہے کہ آخر قیمت پوری 100 یا 1100 روپے کیوں نہیں رکھی جاتی؟
تو اس کے پیچھے کیا وجہ چھپی ہے، کیا اس کا مقصد آپ کو زیادہ خرچ کرنے پر مجبور کرنا ہے؟
اس کا جواب ہاں ہے مگر بات یہی تک محدود نہیں بلکہ اس کے پیچھے چھپی وجہ بہت سادہ ہے۔
ماہرین کے مطابق بنیادی طور پر اس طریقہ کار کو سائیکولوجیکل پرائسنگ کہا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لوگ قیمتوں کو بائیں سے دائیں جانب پڑتے ہیں اور ہم آغاز کے مقابلے میں اختتامی نمبروں پر کم توجہ مرکوز کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ طریقہ کار اس وقت زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے جب ہم بیک وقت متعدد اشیا کی قیمتوں کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں اور ان کی قیمت کے ابتدائی نمبر دیگر کے مقابلے میں زیادہ نمایاں ہوتے ہیں۔
تو پہلا نمبر بیشتر افراد کو قائل کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتا ہے کیونکہ انہیں لگتا ہے کہ کسی شے کے 99 روپے دینا 100 روپے دینے کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے۔
یقین کرنا مشکل ہوگا مگر جب ہم کسی چیز کی قیمت 99 روپے دیکھتے ہیں تو ہم اسے 90 سے 99 روپے کی رینج سے منسلک کرتے ہیں، 100 کا خیال ذہن میں بہت کم آتا ہے۔
تو ایک روپے کی کمی بہت زیادہ نفسیاتی فرق پیدا کرتی ہے۔
کچھ ماہرین کا تو کہنا ہے کہ یہاں تک کہ جب ہم کسی چیز کی پرائس ٹیگ 99.99 پیسے دیکھتے ہیں تو یہ سوچتے ہیں کہ قیمت 99 روپے اور کچھ پیسے ہے اور 100 روپے کا نہیں سوچتے۔
اس کے مقابلے میں اسی چیز کی قیمت 100 روپے لکھی ہو تو ہمیں لگتا ہے کہ وہ مہنگی ہے حالانکہ قیمت میں اضافہ محض ایک پیسے کا ہی ہوتا ہے۔
99 کا ہندسہ کسی شے کے ساتھ لگا ہوا ہو تو ایسا لگتا ہے جیسے وہ سیل میں فروخت کی جارہی ہے اور لوگوں کو لگتا ہے کہ اسے خرید کر انہیں فائدہ ہی ہوا ہے۔