پاکستان کو علم پر مبنی معیشت میں ڈھالنے کیلئے تعلیم کے نظام کو یکسر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے،وفاقی وزیر پروفیسر احسن اقبال

وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے اساتذہ کی تربیت کے لئے دارالحکومت میں جدید ترین ٹیچر ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام کا فیصلہ کرتے ہوئے ایجوکیشن ایکسپرٹ سے تجاویز طلب کر لی ہیں، یہ منصوبہ باقی صوبوں لے لئے ایک ماڈل ہو گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزارت منصوبہ بندی کے زیر اہتمام ایک گول میز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے کیا جہاں تعلیم سے وابستہ ماہرین نے اپنی رائے سے وفاقی وزیر کو آگاہ کیا۔ گول میز کانفرنس میں تعلیم کے شعبے کے متعدد ماہرین نے شرکت کی۔

اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ 50 سالوں میں تعلیمی اور تدریس کے انداز میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جبکہ پاکستان کو علم پر مبنی معیشت میں ڈھالنے کیلئے تعلیم کے نظام کو یکسر تبدیل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ نصاب میں تبدیلی ساتھ اساتذہ کی تربیت کے نظام کو ہم آہنگ کرنا بھی انتہائی ضروری ہے اور اس سلسلے میں یہ ٹیچر ٹریننگ انسٹیٹیوٹ اسلام آباد میں باقی صوبوں کے لئے ماڈل ثابت ہو گا جہاں اساتذہ کو ٹریننگ دی جائے گی تاکہ وہ بچوں کی بہترین تربیت کریں۔

پروفیسر احسن اقبال نے چار اہم چیزوں پر فوری توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا جن میں نصابی اصلاحات، اساتذہ کی تربیت، امتحانات اور مدرسہ اصلاحات شامل ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ 2013 ءمیں مسلم لیگ (ن) کے اقتدار میں آنے پر چار منصوبے وزارت تعلیم کو دیئے گئے لیکن بدقسمتی سے کوئی پیشرفت نہیں ہوئی، بدقسمتی سے ہمارے تعلیمی نظام میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور تعلیم کے پرانے روایتی ذرائع اب بھی استعمال کئے جا رہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے شرکاء کو یقین دلایا کہ مالی بحران کے باوجود وزارت منصوبہ بندی اس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے لئے منصوبے کیلئے رقم مختص کر رہی ہے۔وفاقی وزیر نے اس بات پر زور دیا کہ مدارس کے طلباء کو قومی دھارے میں لایا جائے اور انہیں سائنس کے مضامین پڑھائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ وزارت منصوبہ بندی مستقبل کی ترقی کے لئے تعلیم میں اصلاحات کو کنجی سمجھتی ہے۔