انٹیل نے بلاک چین کرپٹو چپ کی تیاری شروع کردی

سان فرانسسكو: کرپٹو کرنسی اور بلاک چین کے شور میں اب ایک اور صدا کی بازگشت ہے کہ انٹیل نے اپنا پہلا بلاک چین پروسیسر بنانے کا اعلان کردیا ہے جسے کرپٹو چپ کا نام دیا گیا ہے۔

انٹیل نے نئی مائیکروچپ کو ’بلاک چین‘ ایسیلریٹر کا نام دیا ہے اور اس کی کوششیں ایک عرصے سے جاری تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ چپ بلاک چین پر بنائی گئی ہے۔ یہ کرپٹوکرنسی کی مائننگ کرسکتی ہے۔ لیکن سب سے بڑھ کر توانائی کی غیرمعمولی بچت کرتی ہے جسے ماحول دوست کرپٹو چپ کا نام بھی دیا گیا ہے۔ کیونکہ کرپٹو مائننگ کے لیے غیرمعمولی بجلی درکار ہوتی ہے جس کے ماحول پر منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

انٹیل نے بدلتے ہوئے تقاضوں کے تحت اپنی پہلی چپ بنائی ہے جس میں کرپٹو پہلو شامل کیا گیا ہے اور اب تک دو کمپنیوں نے اسے خریدنے میں دلچسپی ظاہر کی ہے جن میں ایک کا نام جی آر آئی آئی ڈی اور فائنینشل ٹیکنالوجی کی ایک اور کمپنی بلاک بھی شامل ہے۔

اس ایجاد کے بارے مین انٹیل کے سینیئر وائس پریذیڈنٹ، راجہ کوڈوری نے کہا کہ اس کا انقلابی سرکٹ توانائی کی بچت میں تمام بہترین پروسیسر اور جی پی یو کے مقابلے میں ہزار گنا فی واٹ بہتر ہے۔ اس سے ایس ایچ اے 256 طرز کی مائننگ کی جاسکتی ہے۔ واضح رہے کہ ایس ایچ اے 256 کی بدولت بٹ کوائن اور دیگر کرپٹوکرنسیاں بنائی جاتی ہیں۔

لیکن اس مائیکروچپ کی دیگر تفصیلات نہیں دی گئی ہیں۔ اب 20 فروری کو انٹرنیشنل سالڈ اسٹیٹ سرکٹ کانفرنس میں اس کی تفصیلات بیان کی جائیں گی۔ کانفرنس میں انٹیل بونینزا مائن کا تصور بھی پیش کرے گی جو بٹ کوائن ڈھالنے کا انتہائی کم بجلی خرچ کرنے والا ایک پروٹوکول ہے۔ اس طرح ایک چپ ایک وقت میں ایک ہی کام کرے گی اور یہ کرپٹو کرنسی مائننگ کا کام ہی ہوگا۔

واضح رہے کہ کرپٹوکرنسی ڈھالنے کے ماحولیاتی اثرات دنیا کی کئی حکومتوں کے لیے باعثِ تشویش بنے ہوئے ہیں۔ اب یہ حال ہوگیا ہے کہ اس بجلی کو پورا کرنے کے لیے کوئلے اور گیس پلانٹ بنائے جارہے ہیں جو ماحول کو مزیدآلودہ کررہے ہیں۔ یہاں تک کہ یہ مسئلہ امریکی کانگریس میں بھی جاپہنچا ہے اور اس پر قانون سازی کی جارہی ہے۔