کیا پیسوں کے لالچ میں پاک بھارت کرکٹرز کو ساتھ کھیلائے جانے کا امکان ہے؟

ممبئی: ایفرو ایشیا کرکٹ کپ کو 14 سال بعد دوبارہ بحال کرنے کیلئے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے سیکریٹری جے شاہ اجلاس کریں گے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جے شاہ کا کہنا ہے کہ یہ ایک پریمیم ٹورنامنٹ ہے جس سے نہ صرف آمدنی ہوگی بلکہ افریقہ میں کرکٹ کی ترقی میں بھی مدد ملے گی جبکہ ایونٹ کے انعقاد کیلئے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے۔

دوسری جانب قومی ٹیم کے سابق کپتان سلمان بٹ نے ایفرو ایشیا کرکٹ کپ میں پاک بھارت کرکٹرز کی ایک ٹیم سے کھیلنے کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، انکا کہنا ہے کہ جب بھارت دو طرفہ سیریز میں پاکستان کے ساتھ نہیں کھیلتا تو پاکستان ایونٹ میں شریک نہیں ہونا چاہیے۔

قبل ازیں سال 2007 میں ایفرو-ایشیاکپ کے آخری ایڈیشن میں، سری لنکا کے سابق کپتان مہیلا جے وردھنے نے ایک ایشیا الیون کی قیادت کی تھی، جس میں بھارت، پاکستان اور بنگلہ دیش کے کھلاڑی بھی شامل تھے۔ جس نے جنوبی افریقہ، زمبابوے اور کینیا کے کرکٹرز پر مشتمل افریقہ کی ٹیم کو 0-3 سے شکست دی تھی۔

واضح رہے کہ یہ ٹورنامنٹ دو مرتبہ 2005 اور 2007 میں منعقد ہوا تھا، پہلا ایڈیشن تین ایک روزہ بین الاقوامی میچوں پر مشتمل تھا جبکہ دوسرے ایڈیشن میں ایک اضافی بھی شامل کیا گیا تھا۔