سرکاری دفاتر تعلیمی اداروں کے باہر بیشتر فلٹریشن پلانٹس خراب

ضلع کے سرکاری دفاتر ، کالجز اور سرکاری سکولوں کے باہر لگے بیشترفلٹریشن پلانٹس خراب ہیں ، بچے نلکوں۔۔

،ٹوٹیوں سے بدبودار اور گندا پانی پینے پر مجبور ہیں جس کی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو رہے رہیں۔تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ کے 70فیصد سے زائد سرکاری تعلیمی اداروں میں پینے کے صاف پانی کے فلٹریشن پلانٹس نہ لگ سکے اور پہلے سے لگے ہوئے ہیں فلٹریشن پلانٹس خراب ہو چکے ہیں جن کو ابھی تک ٹھیک نہیں کیا جا سکا۔گرمی کی شدت میں اضافہ ہوتے ہی پانی کی طلب بھی بڑھ گئی ہے ،گوجرانوالہ کے صرف چالیس فیصد کالجز میں صاف پانی کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹس لگئے ہوئے ہیں جن میں سے اکثر خراب ہیں اورٹو ٹیاں ٹوٹی ہوئی ہیں، اسی طرح ضلع کے ایک ہزار کے قریب سرکاری سکولوں میں سے صرف 200کے قریب سکولوں میں فلٹریشن پلانٹس نصب ہیں ،جس کی و جہ سے بچے گندا اور بدبو دار پانی پینے پر مجبور ہیں جبکہﷺ بیشتر سرکاری دفاتر کے باہر لگے فلٹریشن پلانٹس بھی خراب ہو چکے ہیں ۔ طلبہ گندا اور بدبودار پانی پینے کے باعث یرقان، پیپاٹائٹس،جگر اور دیگر مہلک امرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔محکمہ تعلیم کے افسروں کا کہنا ہے کہ کچھ سکولوں میں تو واٹر فلٹریشن پلانٹ لگے ہیں باقیوں میں بھی بہت جلد یہ پلانٹس لگا دیئے جائیں گے جبکہ جو فلٹریشن پلانٹس خراب ہیں ان کو بھی جلد ٹھیک کر لیا جائے گا۔