صوبۂ سندھ کے ضلع دادو میں خاتون کے قتل کا مقدمہ درج نہ ہونے کے خلاف برہمانی قبیلے کا دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے۔ برہمانی قبیلے کی جانب سے دھرنا انڈس ہائی وے برڑا نہر کے قریب دیا گیا مزید پڑھیں
آئی جی صاحب! ’گڈ ٹو سی یو‘ کہنا چاہتا تھا لیکن اس کیس میں نہیں کہوں گا: جسٹس ارباب طاہر
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب طاہر نے ایک کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ آئی جی صاحب! ’گڈ ٹو سی یو‘ کہنا چاہتا تھا لیکن اس کیس میں نہیں کہوں گا۔
عدالتِ عالیہ نے پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی کی اہلیہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما شہر یار آفریدی کی اہلیہ کی گرفتاری کے خلاف کیس کی سماعت جسٹس ارباب طاہر نے کی۔
سماعت کے دوران وکیلِ صفائی نے عدالت کو بتایا کہ شہر یار آفریدی کی اہلیہ کی کوئی غلطی نہیں۔
عدالت نے شہر یار آفریدی کی اہلیہ کو روسٹرم پر بلا لیا اور استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتی ہیں؟
شہر یار آفریدی کی اہلیہ نے جواب دیا کہ جی میرا کوئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں۔
جسٹس ارباب طاہر نے سوال کیا کہ ڈی سی کہاں ہیں؟ کیا عدالت ڈی سی کا انتظار کرے گی، ڈی سی کا انتظار کورٹ نہیں کرے گی۔
سرکاری وکیل نے بتایا کہ ڈی سی صاحب پہنچ رہے ہیں۔
شہر یار آفریدی کی اہلیہ کے وکیل نے کہا کہ ہم بیانِ حلفی دے دیتے ہیں، انہیں رہا کریں۔
عدالت نے ہدایت کی کہ آئی جی صاحب! آپ اپنی لیگل ٹیم سے مشورہ کر کے کارروائی کیا کریں۔
جسٹس ارباب طاہر نے کہا کہ آئی جی صاحب! گڈ ٹو سی یو کہنا چاہتا تھا لیکن اس کیس میں نہیں کہوں گا۔
اسلام آباد آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شہر یار آفریدی کی اہلیہ کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
واضح رہے کہ 16 مئی کو اسلام آباد سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہریار آفریدی اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس نے شہریار آفریدی اور ان کی اہلیہ کو سیکٹر ایف 8 سے ایم پی او کے تحت گرفتار کیا تھا۔