انٹیلی جنس بیورو اور پیمرا کے بعد وفاق نے فیض آباد دھرنا کیس میں سپریم کورٹ میں دائر نظرِ ثانی درخواست واپس لینے کا فیصلہ کر لیا۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنا نظرِ ثانی مزید پڑھیں

عمران خان حکومت کے 3 وفاقی وزراء سے قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔
نیب ذرائع کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں عمران خان دور کے 3 وفاقی وزراء فروغ نسیم، علی زیدی اور خالد مقبول صدیقی نے اپنے بیانات قلمبند کرادیے۔
ذرائع کے مطابق سابق وزراء نے نیب ٹیم کو بتایا کہ این سی اے 190 ملین پاؤنڈ کابینہ ایجنڈے کا حصہ نہیں تھا۔
ذرائع کے مطابق بیان میں عمران خان دور کے وفاقی وزراء نے کہا کہ کابینہ میٹنگ میں منظوری کےلیے کہا گیا۔
وزراء نے نیب ٹیم کو بتایا کہ ہمیں این سی اے دستاویزات پر کوئی بریفنگ نہیں دی گئی، اس کیس سے متعلق دستاویزات ہمارے پاس موجود نہیں ہیں۔
نیب ذرائع کے مطابق تینوں سابق وفاقی وزراء مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے، اُن سے ڈیڑھ گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق تینوں سابق وزراء کے بیانات کا نیب ٹیم جائزہ لے گی۔