نریندر مودی نے ابوظہبی کے پہلے ہندو مندر کا افتتاح کردیا

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ابوظہبی کے پہلے ہندو مندر کا افتتاح کردیا۔

بھارتی وزیر اعظم دو روزہ دورے پر متحدہ عرب امارات میں موجود ہیں۔

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جہاں مودی کی تشدد اور اسلام مخالف تعصب پسند جماعت بھارت میں متعدد مسجدوں پر حملے کر کے اُنہیں مسمار کر چکی ہے اور مسجدوں پر مندر بنانے کی روایت کو عام کر چکی ہے وہیں مودی نے ایک مسلم ملک میں مندر کا افتتاح کردیا۔

مندر کی افتتاحی تقریب سے اپنے خطاب میں اماراتی رواداری اور بقائے باہمی کے وزیر شیخ النہیان بن مبارک نے کہا کہ نریندر مودی کا دورہ امارات دوستی، تعاون اور اعتماد کی علامت ہے۔

افتتاحی تقریب کے دوران ہندو مندر کے کمیونٹی ہال میں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔نریندر مودی نے گنگا جمنا کا پانی، گنگا جل، مندر کی آبی گزرگاہ میں شامل کیا اور پھولوں کے ساتھ خصوصی آرتی چڑھائی۔

مندر میں خصوصی پوجا کا اہتمام کیا گیا جس میں ہزاروں عقیدتمند شریک ہوئے۔

واضح رہے کہ یہ مندر 18 فروری سے عوام کیلئے کھولا جائے گا، اس کی تعمیر 2018 میں شروع کی گئی تھی جس کیلئے سرخ اور گلابی پتھر بھارتی ریاست راجستھان سے اور سنگ مرمر اٹلی سے لائے گئے۔

مودی کے دبئی دورے کے دوران متعدد بھارتی حلقوں کی جانب سے احتجاج اور مودی کے دورے پر تنقید کی گئی۔

بی اے پی ایس مندر اور اس کی تعمیر :

راجستھان کی گلابی ریت کے پتھروں سے بنا ’بی اے پی ایس‘ مندر اپنی بناوٹ کے سبب دنیا بھر کے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہا ہے۔

اس مندر کو 27 ایکڑ پر بنایا گیا ہے جس کی اونچائی 108 فٹ ہے، اس مندر کو ایک تعمیراتی عجوبہ قرار دیا جا رہا ہے۔

مندر انتظامیہ کے مطابق مندر کے دونوں جانب گنگا اور یمنا ندیوں کا مقدس پانی بہہ رہا ہے جسے بھارت سے بڑے کنٹینرز کے ذریعے یہاں لایا گیا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ہندو مندر کہاں بنایا گیا ہے؟

یہ مندر متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابوظہبی میں ’الوکبہ‘ نامی جگہ پر بنایا گیا ہے، یہ عبادت گاہ 20,000 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، ہائی وے سے متصل الوکبہ نامی جگہ ابوظہبی سے تقریباً 30 منٹ کے فاصلے پر ہے۔

متحدہ عرب امارات کا پہلا ہندو مندر 2024 میں مکمل ہوا تھا لیکن اس کی تجویز تقریباً ڈھائی دہائی قبل 1997ء میں بی اے پی ایس تنظیم کے اس وقت کے سربراہ سوامی مہاراج نے دی تھی۔