روزانہ نصف گھنٹے کا مطالعہ دماغ اور زندگی کے لیے مفید قرار

نیویارک: مطالعہ جہاں شخصیت کو سنوارتا ہے وہیں آپ کی معلومات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ اب انکشاف ہوا ہے کہ روزانہ نصف گھنٹے ناول، کہانی یا افسانے وغیرہ پڑھنے سے دماغ پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسے معمول میں شامل کرنے پر عمر میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔

بعض تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ مطالعہ کرنے سے ڈپریشن میں کمی ہوتی ہے اور یادداشت بھی بہتر ہوتی ہے۔ تاہم اب اسٹینفرڈ یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ ادب، افسانوں اور فکشن پڑھنے سے دماغ میں خون کا بہاؤ بہتر ہوتا ہے۔ ایک تجربے میں بعض شرکا کو جین آسٹن کے ناول پڑھنے کے لیے دیئے گئے۔ اس دوران ان کا دماغی اسکین لیا جاتا رہا جس سے معلوم ہوا کہ پورے دماغ میں خون کا بہاؤ بہتر ہوا ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ فکشن پڑھنے سے پورے دماغ پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اس کی سائنسی وجہ بتاتے ہوئے ماہرین نے کہا ہے کہ جب جب ہم کسی کہانی کا افسانے کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمارا دماغ بیان کردہ تفصیلات یعنی خوشبو، ذائقے، مناظر، آوازیں اور دیگر مناظر کا تصور کتا ہے۔ اس طرح دماغ کے کئی گوشے مصرف ہوجاتے ہیں۔ پھر ہرلفظ کے لحاظ سے دماغ میں زبان کی پروسسینگ شروع ہوجاتی ہے اور اس سے بہت فائدہ ہوتا ہے۔

نیویارک یونیورسٹی کے اعصابی و دماغی ماہر ڈاکٹر ریمنڈ میر کےمطابق فکشن کا مطالعہ رحم دلی، ذاتی ہنر اور اسکلز میں اضافہ کرتا ہے۔ کیونکہ دماغ کےجس گوشے سے ہم کہانیوں کو سمجھتے ہیں وہ لوگوں کو سمجھنے کے عمل کی طرح ہوتا ہے۔ اس طرح ’ہم مطالعے سے لوگوں کو بہترسمجھ سکتےہیں، ان کے احساسات اور فکر سے بھی آگاہ ہوسکتےہیں۔‘

تیسری جانب ییل یونیورسٹی کے ماہرین نے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص عمر کے غالب حصے میں روزانہ 30 منٹ مطالعہ کرے تو نہ پڑھنے والوں کے مقابلے میں اوسطاً عمر میں 23 ماہ کا اضافہ ہوسکتا ہے۔