ضعیف العمر شخص کا ایسا کارنامہ جو دنیا بھر میں باعث فخر ہوگیا

اڑتالیس سال سے تجارت کرنے والے بھارتی شہری محمد عبدالمقیم نے ایسا محبوب مشغلہ اپنا رکھا ہے جس نے انہیں دنیا بھر میں ممتاز بنادیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سرسٹھ سالہ محمد عبدالمقیم ایک کامیاب تاجر کے ساتھ ساتھ کاتب قرآن بھی ہیں جنہوں نے ابھی تک اپنے ہاتھوں سے اللہ کی آخری کتاب کو نہایت خوبصورت انداز میں لکھا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میں گذشتہ 48 سالوں سے اپنے ذاتی کاروبار میں مشغول ہوں، کاروباری مصروفیات کے دوران ہی میں نے اپنی دلچسپی کے باعث فن خطاطی کو سیکھا۔

سال دو ہزار چھ میں جیشا ایجوکیشنل سوسائٹی حیدرآباد کی جانب سے منعقد ہونے والی عربی زبان و قواعد اور خطاطی کی کلاسوں کو جوائن کیا۔ وہاں میں نے عربی قواعد کو بخوبی جانا اور عربی خطاطی پر بھی محنت کی۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران میرے اندر ایک جذبہ پیدا ہوا کہ کیوں نا اپنے ہاتھ سے نہایت ہی خوش خط انداز میں قرآن مجید کو مکمل طور پر لکھا جائے۔ اسی جذبۂ شوق اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہے کہ میں نے تک اپنے ہاتھ سے قرآن مجید کے تین نسخے تیار کیے ہیں۔katib-mohammed-abdul-muqeem-hyderabad-hand-written-quranانہوں نے بتایا کہ حصول تعلیم کے بعد سال دوہزار دس میں قرآن مجید کو اپنے ہاتھ سے لکھنا شروع کیا جو چھ سال میں مکمل ہوا، ہاتھ سے لکھا ہوا پہلا نسخہ مکمل ہونے کے بعد میں نے دکن کی معروف دانش گاہ جامعہ نظامیہ حیدرآباد کے مفتی انوار الدین کو دکھایا تو انہوں نے اس کی خوب پذیرائی کی۔

عبدالمقیم نے بتایا کہ وہ روزانہ نماز فجر اور عشا کے بعد پوری یکسوئی و انہماک سے قرآن مجید کی کتابت کرتےتھے قرآن مجید کی آیات میں جہاں جہاں اللہ کا نام آیا ہے، اسے میں نے سرخ روشنائی سے لکھا۔

انہوں نے بتایا کہ اس دوران انہیں بڑی جانفشانی اور حساسیت کے ساتھ کام کرنا پڑا، اگر قرآن مجید کو لکھتے وقت ذرہ سی بھی غفلت ہو اور زیر کی جگہ زبر یا پیش آ جائے تو اس آیت کے معنی بدل جانے کے امکانات پیدا ہو جاتے ہیں۔

بعض اوقات سیاہی خراب ہو جائے یا وہ صفحہ پر پھیل جائے تو پورے کا پورا صفحہ ہی خراب ہو جاتا ہے، اسی لیے انھیں حد درجہ احتیاط سے کام لینا پڑا۔