مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا قافلہ اپنی منزل کی طرف دوبارہ روانہ ہو گیا ہے۔ ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مزید مزید پڑھیں
مٹکے کے پانی میں چھپا صحت کا خزانہ
اللّٰہ تعالیٰ نے مٹی میں ایسی تاثیر رکھی ہے کہ اِس سے بنے برتنوں میں موجود پانی ناصرف ٹھنڈا رہتا ہے بلکہ بہت سی بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
مٹی کی صراحی یا مٹکوں سے پانی پینا ہماری روایات کا حصّہ رہا ہے، تاہم وقت گزرنے کے ساتھ یہ صحت بخش روایت معدوم ہوتی جا رہی ہے۔
اب لوگ پانی پینے کے لیے شیشے، اسٹیل یا سلور کا گلاس استعمال کرتے ہیں اور پیاس لگنے کی صُورت میں فریج سے بوتل نکال کر ٹھنڈا پانی پی لیتے ہیں۔
اس کے برعکس مٹکے یا صراحی سے پانی پینے کا قدیم طرزِ عمل ناصرف شیشے یا دوسرے کنٹینرز کا روایتی متبادل ہے، بلکہ اپنانے کے لیے ایک صحت مند اور علاج کا انتخاب بھی ہے، اس سے فوری تراوٹ و تازگی محسوس ہوتی ہے۔
مٹی کے برتن میں پانی پینے کے چند فوائد درج ذیل ہیں:
متوازن جسمانی پی ایچ لیول
مٹکے یا صراحی میں موجود پانی قدرتی طور پر بدلتے ہوئے موسم کے اعتبار سے ٹھنڈا رہتا ہے کہ مٹی میں الکلائن موجود ہوتا ہے، جو ہمارے جسم کے پی ایچ لیول کو متوازن رکھتا ہے اور اِسی الکلائن کی وجہ سے ہم پیٹ کے درد، معدے کی سوزش، تیزابیت اور نظامِ ہاضمہ کی دیگر بیماریوں سے محفوط رہتے ہیں۔
کیمیکل سے پاک
پلاسٹک کی بوتلیں پانی کو ذخیرہ کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں جو کیمیکلز سے بنی ہیں، تاہم مٹی کے برتن کیمیکل سے پاک ہوتے ہیں اور یہ زہریلے مادوں کو جسم میں داخل ہونے سے روکتے ہیں۔
معدنیات کے حصول کا بہترین ذریعہ
مٹکے کے پانی میں مختلف اقسام کی معدنیات بھی پائی جاتی ہیں جو ہمارے جسم کو چست و توانا، چاق و چوبند رکھتی ہیں۔
مختلف امراض سے محفوظ اور تندُرست و توانا رہنے کے لیے باقاعدگی سے مٹکے یا صراحی کا پانی پینا چاہیے۔
یاد رہے یہ دونوں چیزیں مٹی کے برتن بنانے والوں کے پاس باآسانی دست یاب ہیں۔