اقوام متحدہ کا تعلیم کے عالمی دن پر مساوی تعلیمی نظام پر زور

اقوام متحدہ نے تعلیم کے عالمی دن پر مساوی تعلیمی نظام پر زور دیا۔ اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے تعلیم کے عالمی دن کے موقع پر مساوات کے اصول پرمبنی معاشروں ،متحرک معیشتوں اور ہر ایک سیکھنے والے کے لئے لامحدود خوابوں کو فروغ دینے والے تعلیمی نظام کی فراہمی پر زور دیا ۔ انہوں نے اس عالمی دن کے پیغام میں تعلیمی نظام کو تبدیل کرنے کے عالمی عزم کو عملی شکل دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یواین ایس سی او) کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ اس سال تقریباً 244 ملین لڑکے اور لڑکیاں سکو ل نہیں جارہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں 10 سال کی عمر کے 70 فیصد بچے ایک سادہ متن پڑھنے اور سمجھنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس سال عالمی دن کا تھیم “لوگوں پر سرمایہ کاری، تعلیم کو ترجیح” ہے۔انہوں نے کہاکہ افغانستان میں ان لڑکیوں اور خواتین پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جن پر اگست 2021 میں طالبان حکومت آنے کے بعد سیکنڈری سکول اور یونیورسٹی جانے سے منع کر دیا گیا تھا۔ اس موقع پر انہوں نے افغان حکام سے مطالبہ کیاکہ وہ وہ لڑکیوں کے لیے ثانوی اور اعلیٰ تعلیم تک رسائی پر اشتعال انگیزپابندی کو واپس لیں۔

انہوں نے کہا کہ تعلیم ہرانسان کا بنیادی حق ہے اور معاشروں، معیشتوں اور ہر فرد کی صلاحیت کی بنیاد ہےجو مناسن سرمایہ کاری کے بغیر ختم ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ بات میرے لیے ہمیشہ حیران کن رہی ہے کہ بہت سی حکومتی پالیسیوں اور بین الاقوامی تعاون کےمعاہدوں نے ہمیشہ تعلیم کوکم ترجیح دی ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کروائی کہ گزشتہ ستمبر میں منعقدہ ٹرانسفارمنگ ایجوکیشن سمٹ میں کئی ممالک تعلیمی نظام کا از سر نو تصور کے لیے اکٹھے ہوئے تھے تاکہ ہر سیکھنے والافرد علم اور ہنر تک رسائی حاصل کر کے کامیابی کی جانب گامزن ہوسکے ۔انہوں نے کہاکہ اس سمٹ میں 130 سے زائد ممالک نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے وعدے کیے ہیں کہ عالمی معیار کی تعلیم عوامی پالیسیوں اور سرمایہ کاری کا مرکزی ستون بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ سربراہی اجلاس کے نتائج میں تعلیمی سرمایہ کاری پر کال ٹو ایکشن کے ساتھ ساتھ تعلیم کے لیے بین الاقوامی مالیاتی سہولت کا قیام بھی شامل تھا۔انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام ممالک سربراہی اجلاس میں کئے گئے وعدوں کے لئے ٹھوس اقدامات کریں جو تمام طلبا کے لیے معاون اور جامع تعلیمی ماحول پیدا کریں۔ انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیا ہے کہ تمام امتیازی قوانین اور طرز عمل کو ختم کیا جائے جو تعلیم تک رسائی میں رکاوٹ ہیں ۔یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل آڈرے ازولے نے کہاکہ تنظیم تعلیم کےعالمی دن کےموقع پر انسانی وقار اور تعلیم کے بنیادی حق پر پابندیوں کی مذمت کرتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت، 80 فیصدیا2.5سکول جانے والی افغان لڑکیاں اور نوجوان خواتین تعلیم سے محروم ہیں جس میں وہ 1.2 ملین بچے بھی شامل ہیں جن پر افغان حکام کے فیصلے کے بعد سیکنڈری سکولوں اور یونیورسٹیوں سے پابندی عائد کردی گئی ہے۔انہوں نےرپورٹ کیا کہ ان کی ایجنسی افغانستان میں مقامی کمیونٹیز کے ساتھ قریبی رابطے میں کام جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خواتین اور لڑکیا ں تعلیم جاری کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم افغان لڑکیوں اور خواتین کے تعلیم کے حق کو برقرار رکھنے کے لیے عالمی برادری کو متحرک کرتے رہیں گے۔

اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نےحکومتوں پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہر فرد سیکھنے کا موقع ملے۔انہوں نے کہاکہ غربت کے خاتمے، انصاف کو فروغ دینے، پائیدار ترقی اورعالمی امن کی تعمیر کے لیےتعلیم کو فروغ دینا ایک طاقتور سرمایہ کاری ہے۔اقوام متحدہ کے انسانی امور کے ادارے اوسی ایچ اے نے کہاکہ دنیا میں بحرانوں سے متاثر ہ تقریباً 200 ملین بچے تعلیم حاصل کرنے سے قاصر ہیں اور ایسے بچوں کے تعلیم کے حصول کے لئے عملی اقدمات کر نے کی ضرورت ہے۔