جامعہ کراچی : سید تنویر حیدر کو بعد از مرگ ایم فل کی سند دینے کی منظوری

جامعہ کراچی نے معروف ماہر امراضِ جِلد سید تنویر حیدر کو بعد از مرگ کیمیاء میں ایم فل کی سند دینے کی منظوری دے دی۔

اس بات کی منظوری جامعہ کے بورڈ برائے اعلیٰ تعلیم و تحقیق نے وائس چانسلر ڈاکٹر خالد عراقی کی زیر صدارت اجلاس کے دوران دی۔

ایم فل/ پی ایچ ڈی کی داخلہ کنوینر ڈاکٹر انیلا امبر ملک نے جنگ کو بتایا کہ شعبہ کیمیاء کی صدر ڈاکٹر حاجرہ اور ان کے اساتذہ کی جانب سے یہ درخواست کی گئی تھی کہ مرحوم بہت ذہین اور فعال طالبعلم تھے اور انہوں نے ایم فل پر اپنا تحقیقی مقالہ جمع کروادیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ یہ بھی درخواست کی گئی کہ اس مقالے کی رپورٹ ماہرین نے مثبت قرار دی تھی۔ تنویر حیدر کا زبانی امتحان باقی رہ گیا تھا کہ وہ اچانک حرکت قلب بند ہونے کے باعث خالق حقیقی سے جاملے چناچہ انہیں زبانی امتحان سے مبرا قرار دیتے ہوئے ایم فل کی سند جاری کی جائے۔

شعبہ کیمیا کی صدر اور دیگر اساتذہ کی سفارش پر وائس چانسلر نے اس اقدام کی منظوری دے دی۔

ڈاکٹر حاجرہ نے جنگ کو بتایا کہ تنویر حیدر کی عمر 50 سال تھی اور انہوں نے بیرون ملک سے امراضِ جِلد میں ایم ڈی کر رکھا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ تنویر حیدر مشہور ماہر امراض تھے جو ’’جِلدی ذرات‘‘ پر تحقیق کر رہے تھے اور یہی موضوع ان کے ایم فل کے مقالے کا بھی تھا۔