وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے بتایا ہے کہ 1 دوست ملک نے کہا ہے کہ وہ 20 بلین ڈالرز کی اضافی سرمایہ کاری پاکستان میں کرے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کا پروگرام جب بھی ملے ہم ضرور پروگرام میں جائیں گے، ہم نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط پوری کر لی ہیں۔
وزیرِ مملکت مصدق ملک نے کہا ہے کہ جس پلان بی کا ذکر ہوا ہے وہ کل پیش کر دیا گیا ہے، جس کا اہم پہلو یہ ہے کہ 2 ممالک نے یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان 2 میں سے 1 ملک پاکستان کے لیے 25 بلین ڈالرز کا فنڈز بنائے گا، جی سی سی کے 1 ملک نے کہا ہے کہ 20 بلین ڈالرز کی اضافی سرمایہ کاری پاکستان میں کرے گا۔
وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ کوشش کر رہے ہیں کہ 12، 14 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کا معاہدہ ڈیڑھ سے دو ماہ میں ہو جائے۔
ایل این جی کارگوز کی بولیاں نہ آنے کے حوالے سے مصدق ملک نے بتایا کہ کئی مرتبہ ایسا ہوا کہ ہم ٹینڈرز آفرز کرتے ہیں اور بڈز نہیں آتیں، یہ کوئی پہلی بار نہیں ہوا۔
ان کا کہنا ہے کہ سیاسی اور معاشی عدم استحکام کی وجہ سے بھی لوگ سرمایہ کاری نہیں کرتے، آذر بائیجان ہمیں ہر ماہ 1 گیس کارگو دے گا۔
وزیرِ مملکت مصدق ملک نے بتایا کہ ہماری مرضی ہے کہ ہم اس ماہ آذر بائیجان سے یہ کارگو لیں یا نہ لیں، اس سال بھی ہمارے پاس 9 سے 10 ایل این جی کے کارگوز ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ ہماری پاس 12 ایل این جی کارگوز کے لیے کارخانے لگے ہوئے ہیں، 9 سے 10 کارگوز طویل مدتی معاہدوں سے آئیں گے، ایک آذر بائیجان سے آئے گا۔
مصدق ملک کا کہنا ہے کہ گیس کا مسئلہ تو پورے ملک میں ہے، کراچی کے کچھ علاقوں میں انفرااسٹرکچر کا بھی مسئلہ ہے، ایس ایس جی سی کو کہا ہے کہ کراچی میں انفرااسٹرکچر کو ٹھیک کیا جائے۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ سیلری بل بالکل احمقانہ ہے، یہ کیا کوئی مذاق ہے؟ میں اجلاس میں ہوتا تو اس بل کی بھرپور مخالفت کرتا۔
وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ مجھے سینیٹ سیلری بل کی بالکل سمجھ نہیں آئی، یہ بل مناسب نہیں، اس وقت تمام وزیر بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں، مجھے لگتا ہے کہ سینیٹ سیلری بل ناکام ہو جائے گا۔