پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
سوشل میڈیا پر تصاویر پوسٹ کرنے کے بعد 2.5 لاکھ فی کلو فروخت ہونیوالے آم چوری
کہتے ہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال جہاں آپ کو کئی فائدے حاصل کرواسکتا ہے وہیں اس کے متعدد نقصانات بھی ہیں، بس اہم یہ ہے کہ آپ کو تھوڑی سمجھ ہونی چاہیے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت کی ریاست اڑیسہ کے ایک علاقے سے تعلق رکھنے والے ایک کھیت کے مالک نے سوشل میڈیا پر اپنے کھیت میں اگائے جانے والے دنیا کے نایاب آم کی قسم جو عالمی منڈی میں تقریباً 2.5 لاکھ روپے فی کلو یا اس سے زائد میں فروخت ہوتے ہیں، ان کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کیں جس کے بعد آم کھیت سے چوری ہوگئے۔
لکشمی نارائن نامی کھیت کے مالک کی خوشی اس وقت دیدنی تھی جب وہ اپنے کھیت میں آموں کی 38 سے زیادہ اقسام کاشت کرنے میں کامیاب ہوگیا، بعدازاں جب اسے اپنے آموں کی غیرمعمولی قیمت کا احساس ہوا تو اس نے دنیا کو اس بارے میں بتانے کا فیصلہ کیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب لکشمی نارائن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر خاص طور پر قیمتی آم کے درخت کی تصویر فخر سے پوسٹ کی۔
تاہم تصویر پوسٹ ہونے کے صرف ایک دن بعد، اس کے فارم سے قیمتی آموں کے چار ٹکڑے چوری ہو گئے، جس سے لکشمی نارائن اور مقامی کمیونٹی بے اعتبار ہو گئی ہے۔
دنیا کے سب سے مہنگے آم کی قسم کونسی ہے؟
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں مختلف قسم کے آم کاشت کیے جاتے ہیں جن میں بینگن پالی، دسہری، الپھونسو اور لنگڑا سمیت مختلف قسم کے آم شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا کا سب سے مہنگا آم ’میازکی‘ ہے جو کہ جامنی رنگ کا ہے، یہ جاپان کے شہر میازکی میں کاشت کیے جاتے ہیں اور اسی وجہ سے اس آم کا نام بھی میازکی ہے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس آم کی دو سے تین قسمیں بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے جبل پور میں کاشت کی جاتی ہیں جس کی حفاظت کے لیے سکیورٹی عملہ موجود رہتا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں میازکی آموں کی فی کلو قیمت 2 لاکھ 70 ہزار بھارتی روپے ہے، ان آموں کو ’ایگز آف سن شائن‘ بھی کہا جاتا ہے، ان آموں کو ان کے گہری رنگت کے باعث ڈائنوسار کا انڈہ بھی کہا جاتا ہے۔
رپورٹس میں بتایاگیا ہے کہ آموں کا وزن 350 کلوگرام ہے جن میں شوگر کی مقدار 15 فیصد یا اس سے زیادہ ہے۔