معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ افراد متاثر، ہلاکتوں کی تعداد 1136 تک پہنچ گئی
مانسہرہ: ملک کے مختلف علاقوں میں ہونے والی موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث مرنے والوں کی تعداد 1136 ہوگئی جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 3 کروڑ 30 لاکھ سے تجاوز کر گئی۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں، اب تک 10 لاکھ 51 ہزار گھر تباہ ہوئے جبکہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 75 افراد جاں بحق اور 57 زخمی ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 24گھنٹوں کے دوران جاں بحق افراد میں 27 بچے 31 مرد ،17خواتین شامل ہیں، سیلاب سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد 386 تک پہنچ گئی جبکہ 227 خواتین اور 501 مرد شامل ہیں۔
حالیہ مون سون بارشوں اور سیلاب سے ملک بھر میں 3کروڑ 30لاکھ46ہز ارافراد متاثر ہوئے۔ بارشوں اور سیلاب سے سب سے زیادہ متاثر سندھ ہوا، جہاں 23 اضلاع میں1کروڑ45لاکھ افراد متاثر ہوئےجبکہ بلوچستان کے 31 اضلاع میں 91 لاکھ 82 ہزار، پنجاب کے 3اضلاع میں 48 لاکھ 44 ہزار، خیبر پختونخواہ کے 9 اضلاع میں 43 لاکھ 50 ہزار جبکہ گلگت بلتستان کے 6 اضلاع میں 51 ہزار 500 اورآزاد کشمیر میں 53ہزار افراد سیلاب سے متاثر ہوئے۔
رپورٹ کے مطابق 24گھنٹے کے دوران مزید58ہز ار 699گھروں کو نقصان پہنچا ،8231لائف اسٹاک سیلاب کی نظر ہو گئے، جس کے بعد متاثرہ گھروں کی تعداد 10 لاکھ 51 ہزار تک پہنچ گئی۔ صوبائی سطح پر اگر اعداد و شمار کی بات کی جائے تو سندھ میں 8 لاکھ84ہزار جبکہ پنجاب میں 58ہزار مکمل تباہ ہوگئے۔ سیلاب کے باعث لاکھوں ایکڑ پر کھڑی اراضی مکمل تباہ ہوگئی۔
این ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے 4 لاکھ 98 ہزار 442 افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے۔ سیلابی ریلوں کی زد میں آنے سے 24 گھنٹے کے دوران مزید 7586 جانور ہلاک ہوئے جس کے بعد لقمہ اجل بننے کے والے مویشیوں کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 27 ہزار 144 ہوگئی جب کہ 1 روز میں مزید 43013 مکانات تباہ ہوئے جس کے بعد تباہ شدہ مکانوں کی تعداد 10 لاکھ 51 ہزار سے تجاوز کرگئی۔
واضح رہے کہ نقصان کا تخمینہ ابتدائی اندازے کے مطابق لگایا گیا ہے جس میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق سیلاب کے باعث ملکی معیشت کو ابتک 10 ارب ڈالرز کا نقصان پہنچ چکا ہے۔
امدادی سرگرمیاں جاری:
پاکستان کے چاروں صوبوں کی عوام ان دنوں شدید بارشوں اور سیلاب سے نبرد آزما ہے جنہیں ریسکیو کرنے کیلئے متعلقہ اداروں کا ریلیف آپریشن جاری ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی پنجاب میں تونسہ، ڈی جی خان اور راجن پور کے سیلاب زدہ علاقوں میں میں بحالی کا کام شروع ہوگیا ہے تاہم اب بھی 4 لاکھ سے زائد افراد کھلے مقامات پر بیٹھے امداد کے منتظر ہیں۔
راجن پور اور ڈیرہ غازی خان کے 516 مواضعات کے 4 لاکھ لوگ اور دو لاکھ ایکڑ فصلیں متاثر ہوٸی ہیں، اب تک متاثرین میں 37 ہزار خیمے اور 40 ہزار فوڈ ہیمپرز تقسیم کٸے جاچکے ہیں۔