ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر کے باعث جے آئی ٹی بھی نہیں بن سکی

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان پر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر کے اندراج میں تاخیر کے باعث جے آئی ٹی بھی نہیں بن سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق واقعے میں جاں بحق معظم کی لاش کا پوسٹ مارٹم مقدمے کےاندراج کے بغیرکیا گیا، پوسٹ مارٹم سے قبل ایف آئی آر کا اندراج لازمی ہوتا ہے۔

ذرائع نے کہا کہ مقدمہ درج نہ ہونے کی وجہ سے ملزم حراست میں ہونے کے باوجود گرفتاری بھی نہیں ڈالی جا سکی، ملزم نوید کے ویڈیو بیان نے شناخت پریڈ کا عمل بھی متاثر کر دیا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم کے پہلے دن کی ویڈیو تھانہ کنجاہ سے لیک ہوئی جبکہ دوسری سی ٹی ڈی سےلیک ہوئی، ملزم نوید کو جمعرات کی صبح سی ٹی ڈی کے حوالے کیا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمہ سی ٹی ڈی نے درج کیا تو وہ ریاست کی مدعیت میں ہو گا، مقامی تھانے نے درج کیا تو عمران خان کے سیکیورٹی چیف کی مدعیت میں درج ہو گا۔

واضح رہے کہ 3 نومبر کو پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا، جس میں پی ٹی آئی چیئرمین زخمی ہوئے تھے۔

واقعے میں ایک شخص جاں بحق اور پی ٹی آئی چیئرمین و دیگر رہنماؤں سمیت 13 افراد زخمی ہوئے تھے۔

فائرنگ کرنے والے شخص کو بعد میں کنٹینر کے قریب سے پکڑ لیا گیا تھا جس نے عمران خان پر فائرنگ کا اعتراف بھی کیا۔