یورپ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں اسلاموفوبیا بڑھ رہا ہے:محمد افضل خان

برطانوی پارلیمنٹ کے رکن اور لیبر پارٹی کی جانب سے شیڈو جسٹس منسٹر محمد افضل خان نے کہا ہے کہ یورپ اور برطانیہ سمیت کئی ممالک میں اسلاموفوبیا بڑھ رہا ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس کی واضح تعریف کرکے اس کے تدارک کیلئے کام کیا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان پریس کلب بیلجیئم کے زیر اہتمام پارلیمنٹ کے موجودہ و سابقہ ممبران اسمبلی کے ساتھ منعقد ہونے والی ایک نشست میں کیا۔

اس نشست میں افضل خان کے علاوہ یورپی پارلیمنٹ کے 15 سال تک مسلسل ممبر رہنے والے سجاد کریم، برسلز پارلیمنٹ کے سابق ممبر ڈاکٹر منظور ظہور اور 1000 کمیون برسلز کے موجودہ رکن کونسلر ناصر چوہدری نے خصوصی شرکت کی۔

سب سے پہلے پریس کلب بیلجیئم کے صدر چوہدری عمران ثاقب اور جنرل سیکریٹری محمد ندیم بٹ نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا۔ اس نشست کے دوسرے حصے کو حکیم الامت علامہ محمد اقبال کے نام کیا گیا۔ جس میں فکر اقبال کے تحت پاکستان کی تشکیل، اس کے اب تک گزرے ماہ و سال اور موجودہ صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی پارلیمنٹ کے رکن افضل خان جو کہ آج کل دنیا میں بڑھتے ہوئے اسلاموفوبیا پر کام کر رہے ہیں، نے کہا کہ اس وقت برطانیہ میں ہونے والے نفرت پر مبنی جرائم میں سے 42 فیصد اسلاموفوبیا سے متعلق ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ سلسلہ یورپ، کشمیر اور فلسطین تک پھیلا ہوا ہے۔ یہ تمام نفرت ان مسلم اذہان کیلئے کھلا چیلنج ہے جو دنیا میں باہمی احترام کی بنیاد پر باوقار زندگی گزارنے کے خواہشمند ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ ہم اس کی با معنی تشریح کو یقینی بنا کر اس کے تدارک پر توجہ دیں۔

15 سال تک مسلسل یورپی پارلیمنٹ کے ممبر رہنے والے سابق ایم ای پی سجاد کریم نے اپنے خطاب میں ان دنوں کو یاد کیا جب برطانیہ سے بھی مختلف پارٹیوں کے ممبران یورپین پارلیمنٹ کا حصہ تھے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ یورپ بھر میں سے پاکستانی اور کشمیری ڈائس پورہ کے زیر اثر بلا شبہ برطانیہ، یورپ میں پاکستان کا اولین دوست شمار ہوتا تھا۔ یہ ہماری موجودگی کا سبب ہی تھا کہ بھارت کے ساتھ یورپ کے فری ٹریڈ ایگریمنٹ میں انسانی حقوق کا پیرا گراف شامل کیا گیا تھا۔

جبکہ بریگزیٹ کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اسے یورپ اور برطانیہ دونوں کیلئے نقصان دہ قرار دیا۔ اس موقع پر انہوں نے جیو سے تعلق رکھنے والے سینئر صحافی خالد حمید فاروقی کو بھی یاد کیا اور ان کے پروفیشنل ازم کو خراج تحسین پیش کیا۔

اس نشست کے دوسرے حصے میں یوم اقبال کی مناسبت سے فکر اقبال کے مختلف موضوعات پر گفتگو ہوئی اور ممتاز شعراء، شیر راز اور عمران ثاقب نے اپنا کلام پیش کیا۔ اس حصے کے مقررین نے وطن عزیز کے موجودہ حالات کو سیاسی لیڈر شپ کی ناکامی قرار دیا۔

اس مختصر نشست کے شرکاء میں، ممتاز دانشور راؤ مستجاب احمد، لیبر پارٹی برطانیہ سے انیسہ، کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید، سماجی رہنما سردار صدیق خان، کشمیر انفو کے میر شاہجہاں، نوجوان سیاسی رہنما شکیل گوہر، ذیشان احمد اور زروان غامدی شامل تھے۔

آخر میں خالد حمید فاروقی کیلئے دعائے مغفرت کی گئی۔