پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
قوم کو اس بھنور سے نکالنے کے لیے عدلیہ شنوائی کرے:شاہ محمود قریشی
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی پاکستان اس وقت غلط سمت میں چل رہا ہے، ملک میں سیاسی بحران کی کیفیت ہے جس سے نکلنے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں، قوم کو اس بھنور سے نکالنے کے لیے عدلیہ شنوائی کرے۔
انہوں نے گجرات میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ارکان اسمبلی سپریم کورٹ رجسٹریز میں دستخط شدہ پٹیشن پیر کی صبح دائر کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان پر حملے کے بعد بھی پارٹی نے اپنا مارچ جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، چیلنجز کو سامنے رکھتے ہوئے عمران خان نے بہت بڑا فیصلہ کیا۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سیاسی عدم استحکام ہے جس سے تاجر برادری بہت پریشان ہے، سرمایہ کاری نہیں ہو رہی ہے، اس کا واحد راستہ الیکشن ہے۔
رہنما پی ٹی آئی شاہ محمودقریشی نے کہا کہ سینیٹر اعظم سواتی کو انصاف دیا جائے، ہماری درخواست کا دوسرا نکتہ ارشد شریف کی شہادت کامعاملہ ہے، قوم جاننا چاہتی ہےکہ ارشد شریف کے ساتھ کیا ہوا۔
ارشد شریف کی فیملی کو ان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہیں ملی، ارشد شریف کا لیپ ٹاپ اور فون کہاں ہے؟ کس کے پاس ہے؟
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ تاثر تھا کہ کینیا کی پولیس کے پاس ہے، لیکن اب وہ بھی انکاری ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سائفر کے بارے میں پی ٹی آئی کا موقف سب کے سامنے ہے، اس کی اہمیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔
انہوں نے بتایا کہ ایف آئی اے نے ایک نوٹس بھیجا ہے کہ میں وہاں پیش ہو جاؤں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ ہماری پٹیشن میں چوتھا نکتہ ایف آئی آر کے حوالےسے ہے کہ کیا حملے کی ایف آئی آر کٹوانے کا حق نہیں؟
انہوں نے بتایا کہ پولیس کی مدعیت میں جو ایف آئی آر درج کرائی گئی اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، کاغذ کا ٹکڑا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ ہمارے ارکان اسمبلی سپریم کورٹ رجسٹریز میں دستخط شدہ پٹیشن دائر کریں گے، پٹیشنز پیر کی صبح سپریم کورٹ رجسٹریز میں جمع کرائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان پارٹی میں سب کی بات سنتے ہیں، تحریک انصاف میں معاملات جمہوری طریقے سے چلائے جاتے ہیں، پارٹی پالیسی سے ہٹ کر بیان دینے پر شوکاز نوٹس نہیں دے سکتے؟
انہوں نے بتایا کہ جن لوگوں کےخلاف کارروائی ہوئی وہ پارٹی پالیسی کے تحت کی گئی۔