وجیہہ سواتی قتل کیس:ملز م کو سزائے موت اور دس سال قید کی سزا سنادی گئی

وجیہہ سواتی قتل کیس کے مرکزی ملز م رضوان حبیب کو سزائے موت اور دس سال قید کی سزا سنادی گئی۔

راولپنڈی کی عدالت نے ملز م حریت اللہ اور سلطان کو سات سات سال قید کی سزا سنائی۔

پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی کو 16 اکتوبر 2021 کو اس کے سابق شوہر رضوان حبیب نے قتل کردیا تھا۔

فیصلے کے وقت تمام ملزمان موجود تھے جبکہ امریکی ایف بی آئی ٹیم بھی موجود تھی۔

پاکستانی نژاد امریکی خاتون وجیہہ سواتی قتل کا فیصلہ سناتے وقت امریکی سفارت خانے کے چار سینیئر اہلکار، ایف بی آئی ٹیم اور کیس کے تمام ملزمان عدالت میں موجود تھے۔

عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم رضوان حبیب، جو کہ مقتولہ کا سابق شوہر ہے، کو وجیہہ سواتی کے اغوا میں 10 سال قید پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی جبکہ وجیہہ سواتی کو اغوا کے بعد قتل کرنے کے کیس میں رضوان حبیب کو سزائے موت سنائی گئی۔

کیس کے دیگر دو ملزمان حیرت اللہ جو کہ مرکزی ملزم رضوان حبیب کے والد ہیں اور ملازم سلطان کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی۔

مقتولہ وجیہہ سواتی کو 16 اکتوبر 2021 کو اس کے سابق شوہر رضوان حبیب نے کروڑوں روپے مالیت کی جائیداد کا معاملہ طے کرنے کے بہانے امریکا سے پاکستان بلایا تھا۔ مقتولہ وجیہہ سواتی پاکستان آنے کے بعد 16 اکتوبر 2021 سے غائب تھی، مقتولہ کے اغوا کا مقدمہ راولپنڈی کے تھانہ مورگاہ میں درج کیا گیا تھا۔

وجیہہ سواتی کی گمشدگی کی خبر جب امریکی سفارت خانے پہنچی اور خبر میڈیا پر گردش کرنے لگی تو راولپنڈی پولیس متحرک ہوئی، پولیس نے شک کی بنیاد پر مقتولہ وجیہہ سواتی کے سابق شوہر رضوان حبیب کو گرفتار کیا اور تفتیش کے دوران رضوان حبیب نے وجیہہ سواتی کے قتل کا اعتراف کرلیا۔

راولپنڈی پولیس نے ملزم رضوان حبیب سے تفتیش کے دوران دو ماہ بعد مقتولہ وجیہہ سواتی کی لاش لکی مروت خیبر پختونخوا سے برآمد کی، ملزم رضوان حبیب نے وجیہہ سواتی کا قتل راولپنڈی میں اپنے گھر میں کیا اور لاش گاڑی کی ڈگی میں ڈال کر لکی مروت پہنچا کر دفن کی تھی۔

کیس کی انکوائری میں یہ بات سامنے آئی کہ ملزم رضوان حبیب مقتولہ وجیہہ سواتی کی کروڑوں روپے کی جائیداد ہڑپنا چاہتا تھا، وجیہہ سواتی کے قتل میں ملوث ملزم رضوان حبیب کے والد نے بھی پولیس تفتیش کے دوران وجیہہ سواتی کے قتل کے خوفناک انکشافات کیے تھے۔

مقتولہ وجیہہ سواتی کے بہیمانہ قتل کا کیس تقریباً ایک سال راولپنڈی کی سیشن عدالت میں زیر سماعت رہا اس دوران امریکی سفارت خانے کے اہلکار اور ایف بی آئی ٹیم بھی عدالت میں پیش ہوتے رہے۔

جرم ثابت ہونے پر عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم رضوان حبیب کو سزائے موت اور دس سال قید کی سزا سنائی ہے جبکہ دیگر دو ملزمان حیرت اللہ اور سلطان کو سات سات سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، تمام ملزمان کو پولیس کی کڑی تحویل میں اڈیالہ جیل منتقل کیا گیا ہے۔