پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
کس ملک میں ہوتامفرور شخص ملک کی سکیورٹی سے متعلق اہم فیصلے کرے؟:عمران خان
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ دنیا کے کس ملک میں ہوتا کہ مفرور شخص ملک کی سکیورٹی سے متعلق اہم فیصلے کرے؟ اس پر قانونی کارروائی کیلئے وکلاء سے مشاورت کررہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر ایک مفرور سے مشورہ سرکاری خفیہ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے، اس پر قانونی کارروائی کیلئے ہم اپنے وکیلوں سے بات کر رہے ہیں، اس پر ایکشن لیں گے، آرمی چیف کی اتنی بڑی پوزیشن پر وزیراعظم ایک مفرور سے کیسے بات کرسکتاہے؟الیکشن ہوں گے یا نہیں ہوں گے یا کب ہوں گے، آخر میں ہوں گے یا جلدی ہوں گے؟ کیا وہ مفرور سزا یافتہ الیکشن کے اہم معاملے پر فیصلہ کرے گا؟
عمران خان نے کہا کہ وہ شخص آرمی چیف کا تقرر اپنے مفاد کیلئے کرے گا، میرٹ پر نہیں، میں نے سائفر قومی سلامتی کونسل، پارلیمنٹ میں رکھا ہوا ہے، صدر نے سائفر چیف جسٹس پاکستان کو بھجوایا ہوا ہے، کابینہ میں رکھاگیا، سفیر اسد مجید نے شہباز شریف کے دور میں قومی سلامتی کمیٹی کو بتایا کہ ڈونلڈ لو نے دھمکیاں دی تھیں کہ عمران خان کو ہٹاؤ۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہے کہ ایک پروپیگنڈا سیل غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے ان کے انٹرویوز میں سے چیزیں چن چن کر نکال رہا ہے اور اچھال رہا ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ شہباز شریف کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی اجلاس نے بھی تائید کی کہ ہاں انہوں نے مداخلت کی، جب بات کر رہے ہیں آگے چلنا ہے تو ہم تو چاہتے ہیں ہمارے تعلقات اچھے ہوں، جتنےہمارےاچھے تعلقات ہوں گے، دشمنیاں کم ہوں گی تجارت کریں گے،خوشحالی آئے گی ، یہ بات میں 26سال سے کہہ رہاہوں کہ دوستی سب سے چاہتے ہیں لیکن غلامی کسی کی نہیں کریں گے۔
لانگ مارچ کے شرکاء سے ویڈیو خطاب کے دوران عمران خان نے کہا کہ سابق وزیراعظم بھی اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کراسکا، یہ میرا حق ہے کہ ملزمان کی نشاندہی کروں،جب سابق وزیراعظم کی بات نہیں سنی گئی تو سوچیں عام آدمی پر کیا گزرتی ہوگی۔
چیئرمین تحریک انصاف کا مزید کہنا تھا کہ اعظم سواتی کے معاملے پر صرف سپریم کورٹ پر اعتماد ہے، اعظم سواتی پر تشدد کا کیس سپریم کورٹ میں سناجائے، امید ہے چیف جسٹس سپریم کورٹ اعظم سواتی کیس سنیں گے۔
انہوں نے کہاکہ میں سابق وزیراعظم ہوتے ہوئے ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا، میں اپنے اوپر قاتلانہ حملے کی ایف آئی آر درج نہیں کراسکتا، فیصلہ کن وقت ہے کہ ملک کو قانون کی بالادستی کی طرف لائیں، ملک میں خوشحالی لانی ہے تو انصاف کا قانون نافذ کرنا ہوگا، پاکستان انصاف کے انڈیکس میں 129 ویں نمبر پر ہے، جب تک انصاف نہیں ہوگا ہم ایشین ٹائیگر نہیں بن سکتے، ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جس کا پیسہ باہر ہے وہ پاکستان کا فیصلہ کرے گا، وہ صرف اپنا پیسہ بچانے کا سوچ رہا ہے،میرٹ کا نہیں، نواز شریف اپنی ذات کیلئے کر رہا ہے، پاکستان کے لیے نہیں، کیا ایسے آدمی کو فیصلوں کی اجازت دینی چاہیے؟ بلکل نہیں دینی چاہیے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم دوستی سب سے چاہتے ہیں غلامی کسی کی نہیں چاہتے، اقتدار میں تھا تو بھارت سے بھی دوستی کی کوشش کی، ہم چین، روس، امریکا سے اچھے تعلقات چاہتےہیں، غلامی کسی کی نہیں چاہتے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے پتا ہے مجھ پر قاتلانہ حملہ کس نے کیا، تحقیقات میں ہوسکتا ہے ثابت ہو جائے کہ حملہ آور وہ نہیں، آئین حق دیتاہے کہ میں ان کی نشاندہی کروں کہ ان کی انویسٹی گیشن کراؤ، میں اپنی ایف آئی آر درج نہیں کرا سکا، پنجاب میرے نیچے ہے لیکن پنجاب پولیس نے میری بات نہیں سنی، طاقت ور حلقوں کی بات سنی، میری ایف آئی آر درج نہیں کی، ذرا سوچیں عام آدمی پر کیا گزرے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ارشدشریف کے معاملے پر مکمل تحقیقات کی جائے۔