مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر سیف نے کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈاپور کا قافلہ اپنی منزل کی طرف دوبارہ روانہ ہو گیا ہے۔ ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا کہ مزید مزید پڑھیں
بروس لی کی پراسرار موت کے راز کا ممکنہ جواب 5 دہائیوں بعد سامنے آگیا
بروس لی کو فلمی دنیا کا عظیم ترین مارشل آرٹ آرٹسٹ قرار دیا جاتا ہے جن کا انتقال 20 جولائی 1973 کو 32 سال کی عمر میں ہوا۔
بروس لی کی اتنی کم عمری میں موت کی وجہ سے اسے پراسرار قرار دیا گیا اور متعدد عجیب تھیوریز سامنے آئیں۔
مگر اب ایک نئی تحقیق میں لٹل ڈریگن کی عرفیت سے مشہور بروس لی کی موت کی ممکنہ وجہ بتائی گئی ہے۔
اس تحقیق میں دعویٰ کیا گیا کہ بروس لی کی موت کی وجہ بہت زیادہ پانی پینا ہے۔
ابھی اس تھیوری کی تصدیق تو نہیں ہوئی مگر اس مقصد کے لیے محققین نے بروس لی کی موت سے جڑے حقائق کا تجزیہ کیا تھا۔
مثال کے طور پر معروف اداکار کو موت کے دن شام ساڑھے 7 بجے پانی پینے کے بعد سردرد اور سر چکرانے کا تجربہ ہوا تھا، جس کے بعد انہوں نے ایک درد کش دوا کھائی۔
2 گھنٹے بعد انہیں مردہ دریافت کیا گیا۔
موت کے بعد پوسٹ مارٹم سے انکشاف ہوا تھا کہ بروس لی کا دماغ سوج گیا تھا جس سے یہ نتیجہ نکالا گیا کہ ان کی موت دوا کے مضر ری ایکشن کے باعث دماغی سوجن سے ہوئی۔
کلینیکل کڈنی جرنل میں شائع تحقیق میں یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ بروس لی نے یہ دوا سردرد اور سر چکرانے کے بعد کھائی تھی، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ دوا کھانے سے پہلے ہی ان کا دماغ سوجن کا شکار ہوچکا تھا۔
محققین کے مطابق تفصیلات پر مبنی ہمارے تجزیے میں یہ خیال پیش کیا گیا ہے کہ دماغی سوجن درحقیقت ہائپو نیٹریمیا کا نتیجہ تھی۔
محققین نے بتایا کہ آسان الفاظ میں ہمارا خیال ہے کہ گردوں کا بہت زیادہ پانی کو فلٹر نہ کرپانا بروس لی کی موت کی وجہ بنا۔
ہائپو نیٹریمیا کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب کوئی فرد بہت کم وقت میں بہت زیادہ مقدار میں پانی پی لیتا ہے اور گردے اس پانی کو فلٹر کر نہیں پاتے، مگر ایسے شواہد موجود نہیں جن سے عندیہ ملتا ہو کہ بروس لی نے ایسا کیا تھا۔
مگر محققین کے مطابق ہائپو نیٹریمیا کا خطرہ بڑھانے والے متعدد عناصر ہیں اور ایسا کم پانی پینے سے بھی ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مثال کے طور پر بروس لی کی اہلیہ اور ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ اداکار نے ٹھوس خوراک کو چھوڑ کر صرف گاجر اور سیب کے جوس تک خود کو محدود کرلیا تھا، اس طرح کی غذا سے بھی ہائپو نیٹریمیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بروس لی کی طرز زندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے بتایا کہ بروس لی کو ممکنہ طور پر موت سے 2 ماہ قبل دماغی سوجن کا سامنا اس وقت ہوا تھا جب انہیں الٹیاں، بے ہوشی اور تشنج کی شکایت ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت تو بروس لی صحت یاب ہوگئے اور دماغی سوجن کی تشخیص نہیں ہوسکی مگر یہی بیماری بعد میں اچانک موت کی وجہ بنی۔
محققین کے مطابق ہمارا خیال میں بروس لی کی موت گردوں کے غیرفعال ہونے کا نتیجہ تھی کیونکہ گردے اضافی سیال کو کنٹرول نہیں کرسکے۔