وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت سے آئی سی ای ایس سی اوکے ڈائریکٹر جنرل کی ملاقات

وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر سے اسلامک ورلڈ ایجوکیشنل، سائنٹیفک اینڈ کلچرل آرگنائزیشن (آئی سی ای ایس سی او)کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سلیم ایم المالک کی قیادت میں وفد نے پیر کو یہاں ملاقات کی۔ سیکرٹری تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وسیم اجمل چوہدری اور چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے پاکستان اور آئی سی ای ایس سی او کے درمیان موجودہ اچھے اور دوستانہ تعلقات کو سراہا اور پانچویں وی سی کانفرنس میں شرکت کے لئے پاکستان آنے پر ڈاکٹر سلیم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے تعلیم، ثقافت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔وفاقی وزیر کو قائداعظم یونیورسٹی اور نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ ) اسلام آباد میں بگ ڈیٹا پر دو آئی سی ای ایس سی او چیئرز کے قیام کے بارے میں بتایا گیا جس کی مکمل طور پر آئی سی ای ایس سی او مالی معاونت کرے گی۔ وفاقی وزیر کو مزید بتایا گیا کہ پاکستان کے 30 دیہی سکولوں (آئی سی ٹی میں 20 اور جی بی میں 10) میں پانی، صفائی اور حفظان صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے معاہدے کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے۔

وفاقی وزیر نے اس دورے کے دوران آئی سی ای ایس سی اواور سپارکو کے درمیان تعاون کے آغاز اور معاہدے پر دستخط کو سراہا۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ ڈاکٹر سلیم کی قیادت میں آئی سی ای ایس سی او اور پاکستان کے تعاون میں اضافہ کی توقع ہے ۔ پاکستان اور آئی سی ای ایس سی اوکے درمیان لڑکیوں کی تعلیم اور سکول سے باہر بچوں کے اندراج اور سکول آن وہیل پراجیکٹ سمیت تعلیم کے لئے مجوزہ تعاون کی توقع ہے۔ڈاکٹر سلیم نے وفاقی وزیر کو یقین دلایا کہ ان کی رہنمائی میں پاکستان آئی سی ای ایس سی او کے ڈیجیٹل لائبریری پراجیکٹ کا پہلا وصول کنندہ ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئی سی ای ایس سی اوپاکستان کے تعلیمی شعبے میں اپنی فنڈنگ ​​میں مزید اضافہ کرے گا۔ انہوں نے پاکستان کے تعلیمی شعبے کو درپیش چیلنجز کو اجاگر کرنے میں وفاقی وزیر کے کردار کا اعتراف کیا۔رانا تنویر حسین نے کہا کہ تباہ کن سیلاب نے محدود عوامی تعلیمی انفراسٹرکچر پر مزید دباؤ ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کا وژن اسلام آباد کو پورے ملک کے لئے ایک ماڈل بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ آئی سی ای ایس سی اواس چیلنج کو حاصل کرنے کے لئے پاکستان کی مکمل حمایت کرے گا۔ آخر میں انہوں نے آئی سی ای ایس سی اوکی جانب سے پاکستان میں تعلیم کے شعبے کی بہتری کے لئے کئے جانے والے اچھے کام کو سراہا ۔