گندم نکالنے کے بعد تھریشر کا ایک اور بہترین مقصد کیلئے استعمال

گندم کی کھڑی فصل کو کاٹنے کے بعد گیہوں نکالنے کے لیے تھریشر کا استعمال ماضی قریب کی جدیدیت تھی تاہم اب پاکستان میں بھی اس کا استعمال کم کیا جا رہا ہے کیونکہ اب جدید مشینیں گندم ہاتھ کے ہاتھ نکال کر بوریوں میں بھی پیک کر دیتی ہیں۔

ان جدید مشینوں کے ذریعے کسان بھوسہ حاصل نہیں کر پاتے اور چھوٹی مشینوں سے گندم کی کٹائی کے بعد گیہوں نکالنے کے لیے اب بھی تھریشر کا استعمال کیا جاتا ہے۔

یہ مشین ایک سے ڈیڑھ ماہ استعمال ہوتی ہے جس کے بعد اسے واپس گیراج میں کھڑا کر دیا جاتا ہے مگر سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں پاکستانی پنجاب کے جگاڑی دیہاتی اسے ایک اور بہترین مقصد کے لیے استعمال کرتے بھی نظر آ رہے ہیں۔

ہوا کچھ یوں کہ گاؤں میں شادی کی ایک تقریب ٹینٹ میں منعقد کی گئی، اس موقع پر منتظمین پنکھے منگوانا بھول گئے، گرمی شدید ہو جانے کی وجہ سے شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا، ایسے میں دیہات میں جگاڑ نہ ہو یہ کیسے ممکن ہے؟

کسی نے ڈیرے پر موجود تھریشر پنڈال کے دروازے پر لا کھڑا کیا اور اسے جنریٹر کی مدد سے اسٹارٹ کر کے بلور کا رخ پنڈال کی طرف کر دیا۔

یہی نہیں مہمانوں کو ایئرکنڈیشنر کا مزہ دینے کے لیے اس میں برف کے بلاک بھی رکھ دیے گئے۔

یقینی طور پر یہ جگاڑ اب سب دیہاتوں میں رواج بن جائے گا۔