آئرش خاتون نے 10 برس قبل ’ٹائٹن حادثہ‘ اپنے خواب میں کیسے دیکھا؟

آئرلینڈ سے تعلق رکھنے والی ڈیجیٹل کانٹینٹ کرئیٹر اور میوزیشن ڈیبوراہ گریٹن (Deborah Grattan) کی اپنے خواب سے متعلق 2013 میں کی گئی فیس بک پوسٹ ، جس میں اس نے ’ٹائٹن حادثے‘ کا ذکر کیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

کہتے ہیں کہ خواب انسانی دماغ کا وہ ناقابل یقین کرشمہ ہے، جس پر کسی کا زور نہیں ۔ یہ کسی بھی صحت مند انسان کے لیے عموماً تب تک حقیقت رہتا ہے، جب تک آنکھ نہ کھل جائے۔

آئرش ڈیبوراہ گریٹن نے بھی 2013 کی ایک رات ایسا ہی ناقابل یقین خواب دیکھا جس کا تذکرہ آنکھ کھلنے پر فیس بک صارفین کے ساتھ کچھ یوں کیا کہ ’گزشتہ رات ایک عجیب خواب دیکھا جس میں ایک بزنس مین ٹائی ٹینک کو دیکھنے کے لئے بذریعہ آبدوز اپنے سفر کا آغاز کرتا ہے، اگلے ہی لمحے اس کے کچھ حصوں سے پانی نکلنا شروع ہوجاتا ہے اور پھر یہ اپنے پہلے ہی سفر کے دوران تباہ ہوجاتا ہے‘۔

مستقبل سے لاعلم ڈیبوراہ گریٹن نے ازراہ مذاق مزید لکھا کہ ’شاید کوئی اچھی فلم بن سکتی ہے اس پر‘.

اسے اس وقت معلوم نہیں تھا اس کا یہ عجیب و غریب خواب تقریباً 10 برس بعد حقیقت کا روپ دھار لے گا۔

سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز پر آئرش ڈیجیٹل کانٹینٹ کرئیٹر کی پوسٹ وائرل ہونے کے بعد صارفین تعجب اور حیرت کا اظہار کر رہے ہیں کہ کس طرح 10 برس قبل دیکھا گیا خواب پیشن گوئی ثابت ہوا۔