کراچی کے علاقے گلستانِ جوہر میں لڑکی کو ہراساں کرنےکا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مقدمہ تھانہ گلستانِ جوہر میں سرکار کی مدعیت میں درج ہوا ہے۔
مقدمے کے متن کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک سی سی ٹی وی ویڈیو وائرل ہوئی، فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکے نے لڑکی پر حملہ کیا اور فرار ہو گیا۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ فوٹیج میں لڑکے کو موٹر سائیکل پر فرار ہوتے دیکھا جا سکتا ہے، لڑکے نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک لگا رکھا ہے۔
پولیس کے مطابق واقعے سے متعلق مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے، اس ضمن میں مختلف افراد کے بیان لیے گئے ہیں۔
گلستانِ جوہر پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی نے قانونی کارروائی سے منع کیا ہے، تاہم حملہ کرنے والے شخص کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گلستانِ جوہر بلاک 4، مغل ہزارہ گوٹھ کے قریب راہ گزرتی لڑکی سے ملزم نے مبینہ ذیادتی کی کوشش کی تھی۔
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تھی، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گلی میں ملزم موٹر سائیکل کے پاس کھڑا ہے، اس دوران باحجاب لڑکی گلی سے گزرتی ہے تو ملزم اس کے ساتھ زیادتی کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
لڑکی ملزم کے ساتھ مزاحمت کرتی ہے جس پر ملزم موٹر سائیکل پر بیٹھ کر فرار ہو جاتا ہے۔
ملزم کی موٹر سائیکل پر نمبر پلیٹ بھی نہیں لگی ہوئی تھی، جبکہ ملزم نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک بھی پہنا ہوا تھا۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے گلستان جوہر میں لڑکی پر جنسی حملے کے کیس میں گلی کے چوکیدار اور گھریلو ملازمہ سمیت 15 افراد کو حراست میں لے لیا گیا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ایسٹ کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے حوالے سے 5 رکنی تحقیقاتی ٹیم بنا دی ہے۔
وزیرِ اطلاعات سندھ شرجیل میمن کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ نادرا اور جیو فینسنگ کی مدد سے ملزم کی جلد گرفتاری عمل میں لائی جائے گی۔