حالیہ بارشوں کے بعد بھارت نے دریائے راوی میں 1 لاکھ 85 ہزار کیوسک کا سیلابی چھوڑ دیا، جسڑ کے مقام پر بہاؤ 30 ہزار کیوسک ہے، یہ ریلا اگلے 48 گھنٹوں میں شاہدرہ لاہور پہنچے گا۔
نارووال کے ڈپٹی کمشنر چوہدری اشرف کے مطابق شکر گڑھ کے سرحدی گاؤں جلالہ میں 70 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا داخل ہوا تو دریا کے پار، نشیبی علاقوں چک جیندھڑ، چن مان سنگھ کے کھیتوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث دریائے راوی کے پار، دھان کی کاشت میں مصروف بچے، خواتین اور بڑوں سمیت 108 کاشتکار سیلابی ریلے میں پھنس گئے جنہیں بحفاظت نکال لیا گیا۔
دریائے راوی میں جلالہ کے مقام سے داخل ہونے والا سیلابی ریلا نیناں کوٹ سے ہوتا ہوا کرتار پور جسڑ پہنچنا شروع ہوگیا ہے۔
جسڑ کے مقام پر بہاؤ 30 ہزار کیوسک ہوگیا ہے، یہ ریلا اگلے 48 گھنٹوں میں شاہدرہ لاہور پہنچے گا۔
ادھر بھارت سے آنے والے سیلابی ریلے سے شکر گڑھ کے قریب نالہ بئیں کے بہاؤ میں نچلے درجے کی سیلابی صورتحال ہے۔
کرتار پور، کوٹ نیناں، اخلاص پور سمیت 9 مقامات پر مانیٹرنگ اور ریلیف کیمپ قائم ہیں۔