موسمِ گرما میں ہیٹ ویوز سے یورپ میں 61 ہزار افراد ہلاک ہوئے

ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ سال موسمِ گرما میں ہیٹ ویوز سے یورپ میں 61 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

اس حوالے سے سائنسدانوں نے دریافت کیا ہے کہ کرۂ ارض پر گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کی وجہ سے ہیٹ ویوز میں اضافہ ہوا ہے جس سے موسمِ گرما جان لیوا بن گیا ہے۔

یورپی یونین کے ماہرینِ شماریات کے مطابق گزشتہ برس ماہِ اگست میں اس حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجی جب تیز گرمی اور خشک سالی کے باعث یورپ بھر میں جگہ جگہ آگ بھڑک اٹھی۔

یورپ کے موسمِ گرما میں ہیٹ ویو کے باعث غیر معمولی اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔

ماہرینِ صحت کے مطابق 30 مئی سے 4 ستمبر 2022ء کے درمیان یورپ میں گرمی اور اس سے متعلقہ وجوہات کے باعث 61 ہزار 672 افراد ہلاک ہوئے۔

گزشتہ برس اٹلی، یونان، اسپین اور پرتگال میں گرمی اور ہیٹ ویو کی وجہ سے اموات کی شرح سب سے زیادہ رہی۔

ایک مطالعے کے مطابق 2022ء کے موسمِ گرما کے ہر ہفتے میں یورپ میں اوسط درجۂ حرارت میں پچھلی 3 دہائیوں کے مقابلے میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

18 تا 24 جولائی شدید ترین گرمی پڑی، جس کے دوران 11 ہزار 637 افراد ہلاک ہوئے۔
رواں ہفتے 50 ملین امریکی شدید گرمی کا سامنا کرینگے

دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس ہفتے 50 ملین سے زیادہ امریکی شہری شدید گرمی کا سامنا کریں گے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق فلوریڈا، ٹیکساس، نیو میکسیکو، جنوبی کیلیفورنیا اور نیواڈا سمیت امریکا کے جنوبی علاقوں میں گرمی کی لہر پیدا ہو رہی ہے۔