کرکٹ پر بھارتی غلبے سے کھیل خطرے سے دوچار، برطانوی اخبار

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز لکھتا ہے کہ بھارت کرکٹ کی سپر پاور بن کر ابھر رہا ہے۔19ویں صدی کے بعد سے کرکٹ کا عروج سمجھی جانے والی انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایشز سیریز اب اپنا مقام کھو رہی ہے۔

دو روایتی پاور ہاؤسز کی کرکٹ بھی محسوس کر رہی ہے کہ عالمی کرکٹ کی نبض فیصلہ کن طور پر کہیں اور چلی گئی ہے۔ہندوستان تیزی سے انگلینڈ اور آسٹریلیا کی عالمی کرکٹ میں حتمی طاقت کو ختم کر رہا ہے، اس کھیل میں اس طرح کاانقلاب لندن یا میلبورن کے حامیوں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔

جب سے اس نے2008میں انڈین پریمیئر لیگ کاکامیاب ٹورنامنٹ شروع کیا، ہندوستان اس کھیل میں بے مثال دولت لایا ہے۔

اس کی ٹیمیں اب دنیا کے بہترین کھلاڑیوں کو راغب کرتی ہیں اور نئی بین الاقوامی فرنچائزز خرید لی ہیں۔ بھارت کی گورننگ باڈی، عالمی فیصلہ سازی پر حاوی ہے اور بھارت کا کرکٹ کی عالمی آمدنی کا بڑا حصہ انگلینڈ اور آسٹریلیا کے مشترکہ حصے سے بھی زیادہ ہے۔

یہاں تک کہ ہندوستان اس کھیل کو کس طرح کھیلا جاتا ہے اس پر اثر انداز ہو رہا ہے، انگلینڈ جیسی ٹیسٹ ٹیمیں تیزی سے آئی پی ایل کے مختصر، تیز رفتار ٹوئنٹی 20فارمیٹ کے ہجوم کو خوش کرنے والے، جارحانہ کھیل کے انداز اپنا رہی ہیں ۔

امریکا میں کرکٹ کی واپسی کیلئے ایک ارب ڈالر کا جوا، امریکا میں لیگ دنیا کی دوسری بڑی لیگ بن سکتی ہے ۔

آئی پی ایل کے چیئر اور بی سی سی آئی کے سابق ایگزیکٹیو ارون دھومل نے کہا کہ عالمی کرکٹ میں ہندوستان کے اثر و رسوخ کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کیا جا سکتا۔

آئی پی ایل نہ صرف ہندوستانی کرکٹ کیلئے بلکہ عالمی کرکٹ کے لیے بھی ایک گیم چینجر رہا ہے۔