ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں توشہ خانہ کیس کی سماعت میں الیکشن کمیشن کے وکیل کے حتمی دلائل جاری ہیں۔
سماعت ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کر رہے ہیں جبکہ الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز اور پی ٹی آئی چیئرمین کے وکیل نیاز اللہ نیازی عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔
اس موقع پر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیلیں سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں زیرِ التوا ہیں، درخواست ہے اسلام آباد ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیں۔
جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ میں نے آج کا وقت دیا تھا، خواجہ حارث کی مرضی ہے دلائل دیں یا نہ دیں۔
اس پر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ ہم دلائل دیں گے لیکن دیگر عدالتوں میں ہمارے کیسز لگے ہوئے ہیں۔
اس کے بعد جج ہمایوں دلاور کی ہدایت پر الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز کی جانب سے حتمی دلائل شروع کردیے گئے۔
امجد پرویز کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے مختلف فیصلوں کا حوالہ دیا گیا تو جج نے ریمارکس دیے کہ آپ جو کاپیاں دے رہے ہیں وہ تصدیق شدہ نہیں ہیں۔
اس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ تصدیق شدہ کاپیاں میرے پاس ہی ہیں، اس وقت فوٹو کاپی دکھا رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تمام تر دستاویزات چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے دستخط کے ساتھ جمع کروائیں، دستاویزات قابل قبول ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ حقیقت کو بھی تسلیم کیا گیا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس بھیجا، توشہ خانہ کے تحائف سے نہ انکار کیا گیا نہ اقرار کیا گیا جو ریکارڈ کا حصہ ہے۔
امجد پرویز نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ توشہ خانہ سے لیے تحائف اور قومی خزانے میں جمع کروایا گیا چالان بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں، تحائف کی شناخت کا معاملہ عدالت کے سامنے ہے، چیئرمین پی ٹی آئی نے اپنے جواب میں تسلیم کیا کہ کون کون سےتحائف انہوں نے لیے۔
انہوں نے کہا کہ 58 تحائف چیئرمین پی ٹی آئی کو بطور وزیراعظم اور ان کی اہلیہ کو ملے، چیئرمین پی ٹی آئی کے مطابق 2 کروڑ 16 لاکھ 64 ہزار 600 روپے کے چار تحائف خریدے جن میں کف لنکس، ایک گھڑی، ایک انگوٹھی، رولیکس گھڑیاں اور قیمتی موبائل شامل ہیں۔
امجد پرویز نے اپنے دلائل میں کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا شکایت کنندہ نے کوئی شہادت نہیں دی کہ تحائف کی مالیت 107 ملین روپے تھی جبکہ شکایت کنندہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف شواہد پیش کیے ہیں۔
الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تحائف کی لسٹ کو تسلیم کیا، انہوں نے 19-2018 کے تحائف 20 فیصد قیمت ادا کر کے لیے، کہا گیا کہ جیولری کے تمام تحائف چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ کو ملے۔
امجد پرویز نے کہا کہ فارم بی میں جیولری کے کالم میں کچھ نہیں لکھا گیا اور قیمتی تحائف کا کوئی لفظ ہی فارم بی میں تحریر نہیں ہے۔