توشہ خانہ کیس سیشن کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار اس پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی چیئر مین کو وقتی ریلیف ملا ہے، سارے معاملے پرحکومت کے آنے جانے سے فرق نہیں پڑے گا۔خصوصی نشریات میں تجزیہ کار شہزاد اقبال اور شاہزیب خانزادہ نے اظہار خیال کیا۔
شہزاد اقبال نے کہا کہ وقتی ریلیف ملا ہے پی ٹی آئی کے چیئرمین کو کیونکہ عدالت میں ان کی جو 8مختلف درخواستیں تھیں ، اسلامآباد ہائیکورٹ میں اور دو بار وہ سپریم کورٹ بھی جا چکے تھے کل بھی سپریم کورٹ نے کہا جب سیشن کورٹ اور ہائیکورٹ فیصلہ دید ے اس کے بعد سپریم کورٹ یہ معاملہ دیکھ سکتی ہے تو جو 8 درخواستیں تھیں اس میں وقتی ریلیف تو مل گیا ہے آپ کو جو ٹرائل چل رہا تھا اس میں الیکشن کمیشن کے جو وکیل تھے انھوں نے اپنے فائنل دلائل مکمل کر لئے تھے
پی ٹی آئی کے چیئرمین کے جو وکلاہیں انھوں نے اپنے دلائل دینے تھے اور اس کے بعد جج صاحب نے یہ عندیہ دے دیا تھا کہ وہ فیصلہ محفوظ کرلیں گے تو آج اسلام آباد ہائیکورٹ کا جو فیصلہ ہے جس پر دوبارہ ریمانڈ دائر کیا گیا ہے اور یہ دوسری بار ریمانڈ دائر کیا گیا ہے
اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے تو وقتی ریلیف کو مل گیا ہے لیکن جوپی ٹی آئی کے چیئرمین نے دو بار جو کل بھی آپ نے سنا ہوگا ویڈیو خطاب میں بھی انھوں نے یہی کہا کہ ان کو اعتماد نہیں ہے جج ہمایوں دلاور پر اس سے پہلے جو ان کی پوسٹ ہے اس کو بھی ایشو بنایا تھا یہ اب اپنا فیصلہ دے چکی ہے تو یہ جو معاملہ تھا کہ کیس کسی اور جج کو منتقل کیا جائے۔