کمسن ملازمہ کی قبر کشائی کے بعد پوسٹ مارٹم، جسم پر تشدد کے نشانات پائے گئے

رانی پور میں پیر اسد شاہ کی حویلی میں کمسن ملازمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت کے معاملے پر میڈیکل بورڈ نے قبر کشائی کے بعد بچی کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا۔ پوسٹ مارٹم کے دوران بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات نوٹ کیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے دوران بچی کی لاش پر تشدد کے نشانات ملے، مقتولہ بچی کے گلے، پیٹ اور بازوؤں پر تشدد کے نشانات پائے گئے۔

بچی کی لاش سے لیے گئے اجزا ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھیجے جائیں گے، لیبارٹری سے اجزا کی رپورٹ ایک ہفتے سے ایک ماہ کے درمیان موصول ہوگی۔

واضح رہے کہ رانی پوری میں پیر کے گھر مبینہ تشدد سے جاں بحق بچی فاطمہ کی قبر کشائی کا حکمنامہ جاری کیا گیا تھا، جس کے بعد ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ہیلتھ کی جانب سے میڈيکل بورڈ تشکیل دیا گیا تھا، جبکہ بچی کی قبر پر پولیس اہل کار تعینات کردیے گئے تھے، ملزم کے گھر اور کرائم سین سے شواہد بھی اکٹھے کیے گئے تھے۔

مقدمے میں نامزد مرکزی ملزم اسد شاہ چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے پاس ہے، اس کی اہلیہ حنا شاہ نے 7 روزہ حفاظتی ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔

بچی کی والدہ نے اپنے نئے بیان میں کہا تھا کہ اس کی تین بیٹیاں حویلی میں ملازم تھیں، ایک بیٹی کی ہلاکت کے بعد باقی دو بیٹیوں کی جان بچانے کیلئے اس نے طبعی موت کا بیان دیا تھا۔

10 سالہ متوفی بچی کی والدہ نے اپنی بیٹی کی موت کا ذمہ دار پیروں کو قرار دیا تھا۔

جس کے بعد پولیس نے رانی پور میں 10 سال کی ملازمہ کی مبینہ تشدد سے ہلاکت کا مقدمہ اس کی والدہ کی مدعیت میں 2 افراد کے خلاف درج کرلیا تھا۔