انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد اکبر ناصر خان نے ہائی کورٹ کے حکم پر 25 ہزار روپے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کو دے دیے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جواب جمع نہ کرانے پر آئی جی اسلام آباد کو 25 ہزار شیریں مزاری کو دینے کا حکم دیا تھا۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کے خلاف درج مقدمات کا ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔
شیریں مزاری کا نام ای سی ایل سے نکالنے سے متعلق کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہوئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کیس کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ جب مقدمات بنے تب گرفتاری کیوں نہیں کی؟ سال 2014 کے مقدمات کا کیا اسٹیٹس ہے، ان مقدمات کو 10 سال ہو گئے ہیں۔
عدالت نے سوال کیا کہ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کے لیے کیا وفاقی حکومت سے اجازت لی گئی؟ پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں نام ڈالنے کا اختیار وفاقی حکومت کا ہے۔