پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
جیالے تیاری پکڑیں کٹھ پتلی پر وار کرنے کا وقت آچکا، بلاول بھٹو زرداری
گڑھی خدا بخش: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جیالے تیاری پکڑیں، کٹھ پتلی کے خلاف اب وار کرنے اور اعلان کرنے کا وقت آگیا ہے۔
بے نظیر بھٹو کی 14ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ شہید بی بی آپ کا پاکستان مشکل میں ہے، آپ کے پاکستان میں جمہوریت نام کی ہے، یہاں نہ بولنے کی نہ سانس لینے کی آزادی ہے، آپ کے غریب عوام لاوارث ہیں، عوام سلیکٹڈ راج بھگت رہے ہیں اور اس نااہل کا بوجھ اٹھا رہے ہیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے کہا تھا جمہوریت بہترین انتقام ہے، ہم نے پارلیمنٹ کو تمام اختیارات دیئے، لیکن جمہوریت پر حملے ہوتے رہے اور نقصان پہنچتا رہا، کبھی آراو الیکشن تو کبھی آر ٹی ایس کا الیکشن، عوام کے ووٹ پر ڈاکا مارا گیا،جمہوریت چھینی گئی، الیکشن پر ڈاکہ ڈالنے کیلیے کبھی کسی چوہدری کو استعمال کیا گیا کبھی کسی نثار کو۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی ڈیل کی سیاست پر یقین نہیں کرتی، جبکہ موجودہ حکمران ، صدر،وزیراعظم دہشتگردوں سے ڈیل کیلئے بھیک مانگ رہے ہیں، دہشت گردوں نے انہیں جواب دیدیا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ڈیل ڈیل کی باتیں کرنے والے27دسمبر2007کو بھی یہی باتیں کررہے تھے، پیپلزپارٹی کسی بھی صورت ان پر یقین نہیں رکھتی، پی پی جمہوریت پر یقین رکھتی ہے،غیر جمہوری رویہ نہیں اپنا سکتی، سندھ سے لے کر کشمیر تک پارٹی کارکنوں سے ملاقات کریں گے، صوبائی صدور کو ہدایت کرتاہوں تیارپکڑلیں، کٹھ پتلی نے ضمنی، بلدیاتی الیکشن سب میں شکست کھائی، آپ کے شانہ بشانہ جدوجہد کریں گے، اگلا الیکشن ہمارا ہے، وزیراعظم پی پی کا ہوگا۔
بلاول نے کہا کہ جیالے تیاری کریں، کٹھ پتلی کے جانے میں دیر نہیں ہے، اس کٹھ پتلی کے خلاف اب وار کرنے اور اعلان کرنے کا وقت آگیا ہے، پیپلزپارٹی کی سی ای سی کا اجلاس 5 جنوری کو لاہور میں ہوگا، لاہور کو ہم اپنا بیس کیمپ بنائیں گے، اس حکومت کے خاتمے کی کہانی اس شہر سے شروع ہوگی جہاں سے پی پی کی بنیاد رکھی گئی تھی، کٹھ پتلی کا جانا دیوار پر لکھا جاچکا، ہر کسی کی یہی آواز ہے کٹھ پتلی کو جانا ہوگا۔
بلاول نے اپوزیشن جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو استعفے دینے اور الیکشن نہ لڑنے کے حق میں تھے، وہ بھی الیکشن کے مزے لوٹ رہے ہیں اور مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔