انتخابات کے اعلان پر سیاسی جماعتوں کا ردعمل

الیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ سال جنوری کے آخر میں انتخابات کے اعلان پر سیاسی جماعتوں کا ردعمل سامنے آگیا

تحریک انصاف نے فیصلے کو غیرآئینی قراردیتے ہوئے اسے چیلنج کرنے کا اعلان جبکہ عوامی نیشنل پارٹی نے 90روز میں انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کردیا۔

استحکام پاکستان پارٹی کی مرکزی سیکرٹری اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کی تاریخ جاری کر کے ملک میں طبل جنگ بجا دیا ہے۔

پیپلزپارٹی کےسینئر رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ عام انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہونے سے غیر یقینی صورتحال ختم ہو گی۔

مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ تمام جماعتوں کو اب الیکشن کی تیاری کرنی چاہیے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکرٹری جنرل مولاناعبدالغفور حیدری نے الیکشن کمیشن کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے واضح کیاکہ اگر 2018 کی تاریخ دہرائی گئی تو سخت مزاحمت کا سامنا ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق ممبر کور کمیٹی اور رہنما پی ٹی آئی نیاز اللّٰہ نیازی نے کہا کہ آئین 90 دن میں انتخابات کا کہتا ہے، اس سے آگے جانا غیرآئینی ہے۔

الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کریں گے، الیکشن کمیشن جیسے کام کر رہا ہے یہ آئینی ادارہ نہیں لگتا۔

صدر مملکت کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار ہے۔ ادھر جیونیوزسے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہیں‘اس سے بے یقینی کی فضاکا خاتمہ ہوگا ۔

قمر زمان کائرہ کا الیکشن کمیشن کے اعلان پر جیو نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انہوں نے جنوری کے آخری ہفتے کا کہا ہے کوئی حتمی تاریخ نہیں دی ہے ‘میں ذاتی طو ر پر صرف اتنا سمجھتا ہوں کہ اس سے جو ایک غیر یقینی کی کیفیت ہے اس میں بہتری آئے گی اور چیزیں بہتری کی جانب جانے کا امکان ہے۔