سعودی عرب نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کو گھناؤنا جرم قرار دے دیا

سعودی عرب نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کو گھناؤنا جرم قرار دے دیا۔

عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب، ترکیہ، عمان، قطر، مصر، اردن اور خلیج تعاون کونسل نے بھی اس جارحیت کی مذمت کی ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس وحشیانہ حملے کو دوٹوک الفاظ میں مسترد کرتے ہیں، یہ حملہ بین الاقوامی انسانی قانون سمیت تمام بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

سعودی عرب نے کہا ہے کہ اسرائیل نے متعدد بین الاقوامی اپیلوں کے باوجود شہریوں کو مسلسل حملوں کا نشانہ بنانا جاری رکھا ہے جو قابلِ مذمت ہے۔

سعودی عرب نے کہا کہ یہ خطرناک پیش رفت بین الاقوامی برادری کو مجبور کرتی ہے کہ وہ بین الاقوامی انسانی قانون کو لاگو کرنے میں دہرے معیارات کو ترک کر دے۔

اسپتال پر بمباری
واضح رہے کہ غزہ کے الاہلی اسپتال پر اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی ہے جس کے نتیجے میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہو گئے، بمباری سے اسپتال کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔

فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں موجود اسپتال کو نشانہ بنایا جس میں 600 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر سے اسرائیلی جارحیت جاری
فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔

فسلطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں سے 12 ہزار 500 افراد زخمی ہوئے ہیں، شہید ہونے والوں میں 1000 سے زائد بچے اور ہزار سے زائد خواتین شامل ہیں۔