پاکستان ایمبیسی تاشقند کی جانب سے گزشتہ روز کامن ویلتھ گیمز کے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ نوح دستگیر بٹ کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد ۔ واضح رہے کہ نوح دستگیر بٹ نے تاشقند ازبکستان میں ایشین پاور لفٹنگ میں چار مزید پڑھیں
فلسطینی اور اسرائیلی دونوں کی حمایت پر جمائما کی وضاحت
پی ٹی آئی کے چیئرمین کی سابقہ اہلیہ اور فلم ساز جمائما گولڈ اسمتھ نے بھائیوں کو سوشل میڈیا پر جھاڑنے کے بعد وضاحت پیش کر دی اور کہا ہے کہ ماضی کے تلخ تجربات کے باعث جذبات پر قابو نہ رکھ سکی، مجھے اپنے اہلِ خانہ اور حلقۂ احباب سے بہت محبت ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز جمائما گولڈ اسمتھ نے اسرئیل کی حمایت اور فلسطین مخالف پوسٹ کرنے پر اپنے دونوں بھائیوں پر سوشل میڈیا پر ہی برہمی کا اظہار کیا تھا جبکہ اس سے قبل انہوں نے فلسطینی اور اسرائیلی دو بچوں کی تصاویر شیئر کر کے کہا تھا کہ وہ اس تنازع کے دونوں طرف کے معصوم انسانوں خصوصاً بچوں کی حمایت میں ہیں۔
تاہم اب انہوں نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس (سابق ٹوئٹر) پر طویل پوسٹ شیئر کرتے ہوئے اپنے چند حالیہ بیانات سے متعلق وضاحت پیش کی اور کہا کہ اپنے تلخ تجربات کے باعث جذبات پر قابو رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ مجھے احساس ہو گیا ہے کہ ٹوئٹر (ایکس) پر کسی سے بحث کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، خود کو اس سے الگ رکھنا بہت مشکل ہے۔
جمائما نے بتایا کہ ان کے خاندان اور حلقۂ احباب میں یہودی اور مسلمان دونوں ہیں جن سے انہیں بے حد محبت ہے۔
انہوں نے لکھا کہ میں نے تقریباً 10 برس مسلم ملک (پاکستان) میں رہائش اختیار کی، غزہ اور ویسٹ بینک بھی گئی، اسرائیل سے بھی خاندانی وابستگی ہے، مجھے یہودی ہونے کی وجہ سے مسلسل قتل کی دھمکیاں بھی موصول ہوئی ہیں، میرے بچوں کے باپ کو بھی جان سے مارنے کی کوشش کی گئی اور کہا گیا کہ یہودیوں یعنی مجھ سے تعلق ہونے کی وجہ سے ان پر حملہ کیا گیا، میرے بچوں کو برطانیہ میں اسلاموفوبیا اور پاکستان میں یہود دشمنی کا سامنا ہے۔
I realise that Twitter spats don’t help anyone. I have found it hard to disengage – I have Jewish and Muslim family members & friends, whom I deeply love. I have lived in a Muslim country for ten years and have been to Gaza & The West Bank and I also have a historic family…
— Jemima Goldsmith (@Jemima_Khan) October 18, 2023
جمائما نے مزید لکھا ہے کہ میرے ان تمام تلخ تجربات کی وجہ سے لگتا ہے کہ سیاسی وابستگیاں ناصرف امن کی دشمن ہیں بلکہ معقول نظریات کی بھی دشمن ہیں، یہی وجہ ہے کہ میں خوفزدہ ہوں جنہوں نے گزشتہ چند دنوں میں اپنے رشتے داروں کو کھونے کے باوجود غزہ پر جاری بمباری کے خلاف کھل کر آواز بلند کی۔
انہوں نے جنگ بندی کی دعا کرتے ہوئے یہ بھی لکھا ہے کہ دعاگو ہوں کہ جنگ کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کی سنی جائے اور مزید معصوم بچوں کو مرنے سے بچایا جا سکے، جیسے 9/11 کے بعد عراق اور افغانستان میں جنگ شروع کر کے امن قائم نہیں کیا گیا اسی طرح معصوم فلسطینیوں کی جانیں لے کر بھی امن قائم نہیں کیا جا سکتا۔