غزہ میں اسرائیل تنازع کی تاریخ کی بدترین بمباری

غزہ میں اسرائیل تنازع کی تاریخ کی بدترین بمباری کی گئی ہے، اسرائیلی بری، بحری اور فضائی فوج نے شمالی غزہ پر 3 اطراف سے شدید بمباری کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے غزہ میں زمینی آپریشن مزید وسیع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

اسرائیلی طیاروں کی بمباری سے مزید 300 فلسطینی شہید ہوئے ہیں جس کے بعد شہداء کی مجموعی تعداد ساڑھے سات ہزار کے قریب پہنچ گئی جبکہ 21 ہزار زخمی ہیں۔

جاں بحق افراد میں اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کے 53 اہلکار بھی شامل ہیں، پندرہ افراد صرف ایک ہی روز میں مارے گئے۔

علاوہ ازیں نسل کشی پر پردہ ڈالنے کے لیے اسرائیل نے غزہ میں کمیونی کیشن اور انٹرنیٹ کا نظام تباہ کردیا۔

فلسطینی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس کی معطلی غزہ پٹی پر زمینی حملے کا پیش خیمہ ہے۔

حماس نے ہر محاذ اور ہر انداز میں اسرائیل کا مقابلہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد بھی منظور کی ہے۔