ممتاز اسکالر اور ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے سابق صدر ڈاکٹر قیصر عباس انتقال کر گئے

ممتاز اسکالر اور ساؤتھ ایشیا ڈیموکریسی واچ کے سابق صدر ڈاکٹر قیصر عباس مختصر علالت کے بعد انتقال کر گئے۔

مرحوم کی نمازِ جنازہ ڈینٹن میں ادا کی گئی اور اسی شہر کے ایک مسلم قبرستان میں انہیں سپردِ خاک کیا گیا۔

مرحوم ڈاکٹر قیصر عباس کی زندگی پر ایک نظر

پاکستان میں پیدا ہونے والے ڈاکٹر قیصر عباس نے پنجاب یونیورسٹی سے صحافت میں ماسٹرز کیا اور ابتداً پاکستان ٹیلی ویژن میں نیوز پروڈیوسر اور صوبۂ پنجاب میں وزیرِ تعلیم کے انفارمیشن آفیسر کے طور پر کام کیا، وہ ایک ممتاز ماہرِ تعلیم اور صحافی تھے۔

انہوں نے 1981ء میں امریکا ہجرت کی اور آئیووا اسٹیٹ یونیورسٹی سے ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی جبکہ پی ایچ ڈی وسکونسن میڈیسن یونیورسٹی سے مکمل کیا۔

انہوں نے ماس کمیونیکیشن کے شعبے میں اہم کردار ادا کیا اور مختلف امریکی جامعات میں انتظامی عہدوں پر فائز رہے جن میں اسسٹنٹ ڈین اور ملٹی کلچرل افیئرز کے ڈائریکٹر جیسے عہدے شامل ہیں۔

ڈاکٹر قیصر عباس کو سیاسی اور بین الاقوامی مواصلات، ترقیاتی نشریات، شاعری، مزاحمت اور مابعد نوآبادیاتی جنوبی ایشیاء میں گہری دلچسپی تھی، وہ انگریزی اور اپنی مادری زبان اردو دونوں میں علمی جرائد اور اخبارات میں حصہ ڈالنے والے ایک قابل مصنف تھے۔

مرحوم علمی شعبے کے علاوہ اردو کے ایک منجھے ہوئے شاعر بھی تھے جبکہ انہوں نے آخر وقت تک روزنامہ جدوجہد کے چیف ایڈیٹر کے طور پر خدمات سرانجام دیں، انہوں نے کتاب ’فرام ٹیر رازم ٹو ٹیلی ویژن: ڈائنامکس آف اسٹیٹ، میڈیا اور سوسائٹی ان پاکستان‘ (روٹلیج، 2020) کی مشترکہ تدوین کی۔

وہ کئی تنظیموں میں سرگرم عمل رہے اور خاص طور پر ساؤتھ ایشیاء ڈیموکریسی واچ کے صدر اور ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔

انہوں نے حال ہی میں اپنی پوتیوں ایمان اور نور رضوی کے لیے وقف کردہ کتاب ’امیدِ سحر کی بات‘ کے لیے ایک مخطوطہ مکمل کیا تھا۔

ڈاکٹر قیصر عباس کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ ڈاکٹر صالحہ سلیمان، ان کے جڑواں بیٹے شہر یار رضوی اور شہر زاد رضوی اور ان کے بہن بھائی منظر عباس، کوثر عباس، یاور عباس، حیدر عباس اور رانا خورشید شامل ہیں۔

ادبی تنظیموں اور ساتھی رہنماؤں کی لواحقین سے تعزیت

دریں اثناء ڈیلس کی ادبی تنظیموں النور انٹرنیشنل کے روح رواں نور امرہوی، اردو گھر ڈیلس کے رہنما ڈاکٹر عامر سلیمان، ساؤتھ ایشیاء ڈیموکریسی واچ کے صدر امیر مکھانی، مسلم ڈیموکریٹکس کے رہنما عماد سالم، پاکستان سوسائٹی آف نارتھ ٹیکساس کے صدر سلمان تابانی، پاکستان امریکن ایسوسی ایشن کے سابق صدر ڈاکٹر جاوید اجمل، جاگو ٹائمز گروپ آف پبلیکیشن کی صدر ڈاکٹر نسرین سمیت متعدد رہنماؤں نے ڈاکٹر قیصر عباس کے انتقال کو علمی اور جنوبی ایشیائی کمیونٹی کے لیے بڑا نقصان قرار دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ مرحوم کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انہوں نے مرحوم کے لیے مغفرت اور بلند درجات کی دعا کی ہے جبکہ پسماندگان سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے ان کے لیے صبرِ جمیل کے لیے دعا کی ہے۔