نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ کی کراچی کے تمام پمپنگ اسٹیشنز لوڈشیڈنگ فری کرنے کی ہدایت

نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے کے الیکٹرک کو تمام پمپنگ اسٹیشنز کو لوڈشیڈنگ فری کرنے کی ہدایت دے دی۔

جسٹس (ر) مقبول باقر کی زیر صدارت تمام سوِک ایجنسیز کا اجلاس ہوا۔

وزیرِ اعلیٰ سندھ کے ترجمان کے مطابق نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک کو تمام پمپنگ اسٹیشنز کو لوڈشیڈنگ فری کرنے کی ہدایت دی تو اُنہیں بریفنگ دی گئی کہ جب پمپنگ اسٹیشنز کو لوڈشڈنگ فری کرنے کا کہا تو کے الیکٹرک نے90 ملین روپےکا بل بھیج دیا۔

جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو مل بیٹھ کر مسئلہ حل کرنے کی ہدایت دے دی۔

جسٹس (ر) مقبول باقر نے کہا کہ کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کی کوئی غفلت برداشت نہیں کروں گا۔

اُنہوں نے اجلاس میں غیر حاضر ٹاؤن میونسپل افسر بلدیہ اور ماڑی پور کو معطل کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ٹاؤن میونسپل افسران اپنے علاقوں میں جاتے ہی نہیں، جب افسران علاقوں میں نہیں جائیں گے تو عوام کے مسائل کیسے حل ہوں گے؟

اجلاس کو بی آر ٹی ریڈ لائن پر کام میں سست روی کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبہ ایکنک سے منظور نہیں ہوا۔

جس پر نگراں وزیرِ اعلیٰ سندھ نے وفاقی حکومت سے رابطہ کر کے منصوبے کو منظور کروانے کی ہدایت کی۔

اُنہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی روڈ سے ماڈل کالونی تک ریڈ لائن کی وجہ سے سڑک کھدی ہوئی ہے، لاکھوں لوگ اس علاقے میں رہتے ہیں جو بہت تکلیف میں ہیں، سڑک کھدی ہونے سے ٹریفک جام رہتا ہے یہ عوام کے ساتھ ظلم ہے۔