اردن میں ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کو روکا جاسکتا تھا

اردن میں ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت کو روکا جاسکتا تھا۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ گزشتہ روز اردن میں امریکی فوج کی تین ہلاکتیں در اصل کنفیوژن کی وجہ سے پیش آئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فوجی اڈے پر موجود امریکی اہلکاروں نے دشمن ملک کے ڈرون کو اپنا فوجی ڈرون سمجھ لیا تھا جو جاسوس کارروائی کے بعد واپس آ رہا تھا۔

رپورٹ میں دو امریکی فوجیوں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دشمن کا ڈرون فوجی اڈے پر ٹاور 22؍ سے ٹکرایا اور اس کی وجہ یہ رہی ہوگی کہ امریکی حکام اسے اپنا ہی ڈرون سمجھ بیٹھے تھے، جو جاسوس کارروائی کے بعد واپس آ رہا تھا۔

اسرائیل حماس جنگ شروع ہونے کے بعد سے امریکی فوجیوں کی ڈرون حملے سے یہ پہلی ہلاکت ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر یا پینٹاگون نتیجے پر نہیں پہنچ سکے کہ ڈرون آیا کہاں سے تھا۔