معروف دینی سکالر سنئیر کالم نگار پیر ضیا الحق نقشبندی کے بڑے بھائی کمال مرتضی نقشبندی قضائے الہی سے نارووال میں انتقال کر گئے ہیں. ان کی نمازہ جنازہ آج 12نومبر کو 2بجے مالوکے بس سٹاپ (صادق آباد)ظفروال روڈ ضلع مزید پڑھیں
قومی سیاست کیلئے غیر معمولی ہفتہ، اہم معاملات پر سماعت اور فیصلوں کی توقع
قومی سیاست کے حوالے سے غیر معمولی طور پر اہم واقعات آج (پیر) سے شروع ہونے والے ہفتے میں رونما ہونا شروع ہو جائیں گے
اس سلسلےمیں عدالت عظمی سمیت مختلف سطحوں کی عدالتوں میں اہم معاملات پر سماعت اور فیصلوں کی توقع ہے جبکہ الیکشن کمیشن مخصوص نشستوںاور بعض سیاسی جماعتوں کے تنظیمی امور کا جائزہ لے گا جس کے بارے میں آئندہ ہفتے فیصلے جاری ہونے کا امکان ہے۔
بڑے فیصلے آئین گے آٹھ ججوں کے فیصلے کو لیکر رجسٹرار کا موقف بھی کمیٹی میں آئے گا حددرجہ قابل اعتماد ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹسز اینڈ پروسیجر ایکٹ میں انقلاب آفریں ترمیم کے بعد اس کے ججوں کی سہ رکنی کمیٹی کا پہلا اجلاس پیر کو چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سرکردگی میں منعقد ہوگا جس میں متعدد مقدمات جن کا تعلق پیش آمدہ سیاسی امور سےہے سماعت اور ان کے لئے بنچ مقرر کئے جانے کا فیصلہ ہوگا۔
باور کیا جاتا ہے کہ چیف جسٹس نے فل بنچ کے ان آٹھ بنچوں کے وضاحتی بیان کا نوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار کوجن نو سوالات کے جواب کا پابند بنایا ہے یہ جواب بھی پیر یا منگل کو مل جائے گا جس کی روشنی میں ان آٹھ فاضل جج صاحبان کے رویئے کو جانچا جائے گا۔ بادی النظر میں 14؍ ستمبر کی اس کارروائی سے طے شدہ عدالتی طریق کار کی سنگین خلاف ورزی ہوئی ہے۔
مخصوص نشستوں کے لئے سنی اتحاد کونسل کی اپیل پر تفصیلی فیصلہ بھی آئندہ ہفتے میں آنے کی توقع ہے جسے غیر موثر بنانے کے لئے پارلیمنٹ نے ایکشن ایکٹ مجریہ 2014ء میں ترامیم کر ڈالی تھیں آئین کی دفعہ 63۔اے میں سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بنچ نے اپنے فیصلے سے آئین میں تحریف کرکے آئین تحریر کر ڈالا تھا
اس کے خلاف زیر التوا اپیل بھی ہفتہ رواں میں سماعت کے لئے زیر غور آئے گی جس سے ارکان اسمبلی اور سینیٹ کی وفاداریاں تبدیل کرنے اور ضمیر کے مطابق ووٹ دینے کی آزادی کے ضمن میں آئین کے اصل متن کو بحال کردیا جائے گا۔ ذرائع نے نشاندہی کی ہے کہ سیاسی صورتحال پر فیصلہ کن اثرات مرتب کرنے کے حو الے سے الیکشن کمیشن کا مخصوص نشستوں کے بارے میں فیصلہ جسے کمیشن نے چار سماعتوں کے دوران زیر غور رکھا اسی ہفتہ سنادیا جائے گا جس سے قومی اسمبلی سمیت تمام اسمبلیوں کی ھیئت تبدیل ہوجائے گی۔ کمیشن قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے اسپیکر صاحبان کے مراسلوں کا بھی جائزہ لے گا۔
تحریک انصاف اور مولانا فضل الرحمن کی جمعیت العلمائے اسلام کی بطور رجسٹرڈسیاسی جماعت کے معاملات بھی الیکشن کمیشن کے روبرو آگئے ہیں جمعیت العلمائے اسلام نےخیبرپختونخوا میں انتخابات کے ذریعے امارت مولانا فضل الرحمن کے چھوٹے بھائی سینیٹر مولانا عطاالرحمن کو سونپ دی ہے اور دوسرے عہدیدار بھی چن لئے ہیں اسی طرح باقی تنظیم کوبھی پورا کیا جارہا ہے تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات کے سلسلے میں الیکشن کمیشن کے اعتراضات بدستور موجودہیں یہی وجہ ہے کہ تحریک انصاف کے کسی عہدیدار کو الیکشن کمیشن نے تاحال تسلیم نہیں کیا
اس خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے کہ اگر الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف کے انٹراپارٹی انتخابات کواس مرتبہ بھی مسترد کردیا تو تحریک انصاف رجسٹرڈ سیاسی پارٹی کی حیثیت بھی کھودے گی۔